×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / چھوٹی بچی کے ساتھ نکاح

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

میں نے ایک مجلس میں چھوٹی بچی سے لطف اندوزی کے جواز میں خومینی کا فتوی پیش کیا پھر مجھے ایک رافضی ملا جس نے مجھ پر رد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نزدیک بعض فقہی کتابوں میں چھوٹی بچی سے لطف اندوزی کے جواز میں بعض علماء کا قول بیان کرو۔ لھذا ہمارے نزدیک چھوٹی بچی سے تمتع کے جواز کا مقصود و معرفت اور اس کے رد کا جواب ابھی تک میں نہیں دے سکی اور اس رافضی نے مجھے دو کتابوں کے نام بھی بتائے جس میں مجھے ایک کتاب کے مصنف کا نام یاد ہے جو کہ مقدسی کی تھی اور مجھے اس کے کلمات تو ملے ہیں جیسا اس نے لکھا تھا لیکن مجھے اسکا جواب ، شرح ، یا تفسیر نہیں ملی۔ نكاح الرضيعة

المشاهدات:2156

میں نے ایک مجلس میں چھوٹی بچی سے لطف اندوزی کے جواز میں خومینی کا فتوی پیش کیا پھر مجھے ایک رافضی ملا جس نے مجھ پر رد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نزدیک بعض فقہی کتابوں میں چھوٹی بچی سے لطف اندوزی کے جواز میں بعض علماء کا قول بیان کرو۔ لھذا ہمارے نزدیک چھوٹی بچی سے تمتع کے جواز کا مقصود و معرفت اور اس کے رد کا جواب ابھی تک میں نہیں دے سکی اور اس رافضی نے مجھے دو کتابوں کے نام بھی بتائے جس میں مجھے ایک کتاب کے مصنف کا نام یاد ہے جو کہ مقدسی کی تھی اور مجھے اس کے کلمات تو ملے ہیں جیسا اس نے لکھا تھا لیکن مجھے اسکا جواب ، شرح ، یا تفسیر نہیں ملی۔

نكاح الرضيعة

الجواب

بعد الحمد والصّلوۃ

سب سے پہلے میں آپکو جس چیز کی نصیحت کرتا ہوں وہ کہ ہر وہ کام جس میں بحث و مباحثہ ہو اس میں دخل نہ دو اس لئے کہ ہمارے اسلاف اپنے علم کامل اور قوت یقین کے باوجود بھی اہل باطل کے ساتھ بحث و مباحثہ اور مناظروں سے بچا کرتے تھے اور انہوں نے بھی اس سے بہت زیادہ

منع فرمایا ہے لہذا میں  آپکو انکے نقش قدم پر چلنے کی نصیحت کرتا ہوں اور ان میں اگر کوئی اس بحث و مباحثے میں پڑا بھی ہے تو وہ تب جب اس کو اسکی مصلحت و منفعت نظر آئی ہو۔ اور بعض نے تو اسکو ضرورت کے تحت کیا ہے جیسا کہ امام احمد بن حنبل رح فرماتے ہیں کہ "ہم سکوت و خاموشی کا حکم دیتے تھے لیکن جب ھمیں کسی ایسے کام کے لئے بلایا جاتا جسکے بغیر ہمیں کوی چارہ کار نہ ہوتا تھا تو پھر ہم اسکو دفع کرتے تھے اور مخاطب نے جو کہا ہوتا تھا اس کی نفی میں ہم بات کرتے تھے" اور یہ بھی فرمایا کہ "ہم خاموش رہتے تھے یہاں تک کہ ہمیں کلام کی طرف بلایا جاتا تو اگر اس کے بغیر کوئی چارہ نہ ہوتا تو ہم کلام کرتے" لھذا انسان کے پاس ایسا علم راسخ ہونا چاہئے جس کے ذریعے سے وہ مشبہھین کے تشبیہ سے بچاؤ کر سکے اور انکی ضلالات کا جواب دے سکے۔

رہی بات چھوٹی بچی سے نکاح کی تو اس کے بارے میں ابن المنذر فرماتے ہیں کہ " اہل علم سے ہم نے جو محفوظ کیا ہے اس میں جامع بات یہ ہے کہ باپ کا اپنی چھوٹی بیٹی کا نکاح کرنا جائز ہے (اگر باپ اس کو اسکے کف سے بیاہ دے) اور مراد اس سے عقد نکاح ہے رہی بات استمتاع کی تو جب تک سنِ بلوغ تک نہیں پہنچتی تو اس سے استمتاع ممکن نہیں ہے اور علماء کی ایک جماعت نے اس کی حد نو سال بتائی ہے اور حد مقرر کرنا غالب حکم پر ہے اگر وہ اس عمر میں بھی اسکی طاقت نہ رکھتی ہو تو اس کے ساتھ وطی کرنا ناجائز ہے اس لئے کہ اس میں اسکا ضرر اور نقصان ہے اور رہی بات چھوٹی بچی سے تمتع حاصل کرنے کی (جیسا کہ آپ نے ذکر کیا) تو اس سے مراد صرف وطی اور اس کے مقدمات ہیں اسلئے کہ متعہ ایک ایسا عقد ہے جس سے استمتاع مقصود ہوتا ہے کیونکہ عاقد اپنا مال متعہ ہی کے لئے خرچ کرتا ہے نہ کہ اسکے لئے جو عقد نکاح کے حقوق و ارتباط سے ثابت ہوتا ہے لھذا علمائے اہل سنت اور خمینی نے جو فرمایا ہے اس میں فرق کریں۔ واللہ اعلم

خالد المصلح

10/04/1425هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127692 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62705 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59351 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55719 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55188 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52092 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50043 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45054 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف