×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / عید کی نماز ہوٹل کے میدان میں ادا کرنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

کیا عورتوں کے لئے نمازعید کا ہوٹل کے صحن میں ادا کرنا جائز ہے ؟ اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہ اگر وہ بڑے میدان میں جائیں گی تو ان کا گزر ایسے لوگوں پر ہوگا جو منکرات کے مرتکب ہیں اور ہے ملک بھی اجنبی ہے اور مسلمان یہاں کم مقدار میں ہیں ؟ صلاة العيد في ساحة الفندق؟

المشاهدات:1538
- Aa +

کیا عورتوں کے لئے نمازِعید کا ہوٹل کے صحن میں ادا کرنا جائز ہے ؟ اس بات کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے کہ اگر وہ بڑے میدان میں جائیں گی تو ان کا گزر ایسے لوگوں پر ہوگا جو منکرات کے مرتکب ہیں اور ہے ملک بھی اجنبی ہے اور مسلمان یہاں کم مقدار میں ہیں ؟ صلاة العيد في ساحة الفندق؟

الجواب

جہاں تک میرا خیال ہے تو اس مسئلہ کے تحت ایسی جگہ یا صحن و احاطہ وغیرہ میں نماز ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں جبکہ کوئی اور جگہ اس سے افضل بھی نہ ملے کیونکہ نماز کے ٹھیک ہونے کی شرائط میں سے کوئی بھی شرط ایسی نہیں پائی کہ جس میں معصیت کی جگہ کی قید ہو یعنی نماز کی صحت کے لئے کوئی بھی ایسی شرط میں کہ جس جگہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی ہوتی ہو وہاں نماز ٹھیک نہیں ہوتی کیونکہ صحابہ رضی اللہ عنہم کی ایک جماعت سے عیسائیوں کے گرجا میں بھی نماز ادا کرنا جائز ہے باوجود اس کے کہ ان جگہوں پر اللہ رب العزت کے ساتھ عظیم کفر کا ارتکاب کیا جاتا ہے ۔

کیونکہ اصل مسئلہ کے تحت ہر اس جگہ پر نماز ادا کی جاسکتی ہے جب تک کوئی وہاں نماز اادا کرنے کی حرمت پر کوئی دلیل نہ آجائے ۔ اس بات پر وہ حدیث دلالت کرتی ہے جس کو امام بخاریؒ و امام مسلمؒ کے نے حضر ت جابر ؓ سے نقل کیا ہے کہ آپ نے فرمایا کہ: ’’ میرے لئے تمام روئے زمین سجدہ گاہ اور پاک بنادی گئی ہے ‘‘ پس میر ی امت میں سے کسی شخص پر بھی نماز کاوقت آجائے تو وہ نماز ادا کرے (رواہ البخاری) اور امام مسلم میں مروی ہے کہ ’’ کسی بھی شخص پر بھی نماز کا وقت آجائے تو وہ نماز ادا کرے جہاں کہیں بھی وہ ہے ‘‘۔

والله اعلم


المادة السابقة

الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127302 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62442 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58481 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55639 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55144 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51719 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49857 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44093 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف