×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / خاوند کو پرکھنے (اختیار کرنے) کا بنیادی اصول

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

میرے پاس ایک نوجوان آیا جس میں ظاہری طورپر تو مجھے خیر کی علامات نظر آئیں لیکن اس کی ذاتی حالات کے بارے میں مجھے کوئی علم نہیں ہے ، لہٰذا میرا آ پ سے سوال یہ ہے کہ وہ کون سی بنیادی کسوٹی ہے جس پر ایک اچھے خاوند کو پرکھا جا سکتا ہے ؟اور مجھے کس طرح پتہ چلے گا کہ وہ ہمارے ساتھ کوئی فریب نہیں کرے گا جیسا ہمارے ساتھ پہلے بھی ہوا ہے ؟ (میں آپ اور تما م امت مسلمہ کے لئے اللہ تعالیٰ سے توفیق کا طلبگار ہوں) ما هي الأسس التي أختار عليها الزوج المناسب؟

المشاهدات:1435

میرے پاس ایک نوجوان آیا جس میں ظاہری طورپر تو مجھے خیر کی علامات نظر آئیں لیکن اس کی ذاتی حالات کے بارے میں مجھے کوئی علم نہیں ہے ، لہٰذا میرا آ پ سے سوال یہ ہے کہ وہ کون سی بنیادی کسوٹی ہے جس پر ایک اچھے خاوند کو پرکھا جا سکتا ہے ؟اور مجھے کس طرح پتہ چلے گا کہ وہ ہمارے ساتھ کوئی فریب نہیں کرے گا جیسا ہمارے ساتھ پہلے بھی ہوا ہے ؟ (میں آپ اور تما م امت ِ مسلمہ کے لئے اللہ تعالیٰ سے توفیق کا طلبگار ہوں)

ما هي الأسس التي أختار عليها الزوج المناسب؟

الجواب

حامدا و مصلیا

امابعد۔

ایک اچھے خاوند کو جس معیار اور کسوٹی پر پرکھا جاتا ہے وہ وہی ہے جس کو اللہ کے اللہ کے رسول نے قبول کرنے لئے مقرر فرمایاہے اور وہ معیار اور کسوٹی دین میں استقامت اور اچھے اخلاق ہیں، جیسا کہ حدیثِ ابی ہریرہؓ میں ہے کہ آپنے ارشاد فرمایا:  ’’اگر تمہارے پاس کوئی ایسا شخص رشتہ بھیجے جس کے دین و اخلاق سے تم راضی ہو تو اس کا رشتہ کروادو اگر تم ایسا نہیں کروگے تو زمین میں بہت بڑا فساد برپا ہوجائے گا‘‘،  لہٰذا واجب ہے کہ اسی کا اعتبار کیاجائے جس کو اللہ کے رسول نے ذکرفرمایاکہ اس کے دین کو دیکھا جائے کیونکہ اس کادین پر رہنا واجبات کی محافظت اور منہیات سے سے اجتناب کی علامت ہے اور اس کے اخلاق کو دیکھا جائے کیونکہ یہ اس کے خیر کو پھیلانے اور لوگوں سے شر کو دورکرنے اور ان کے ساتھ اچھا برتاؤکرنے کی علامت ہے۔ اور میں آپ کو وصیت کرتا ہوں کہ آپ ا س کے بارے میں پوچھ تاچھ اور اس کے احوال اور تزکیۂ عامّہ پر عدمِ اکتفاء یا جس کے ساتھ اس کی معاشرت لمبی نہ ہو اس کے بارے میں جانچ پڑتال بھی کرلیں ۔

آپکا بھائی

خالد المصلح

29 /01/ 1424 هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127635 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62700 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59332 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55717 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55186 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52081 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50039 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45049 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف