×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / منگنی کے بعد منگیتراور اس کے شوہر کے درمیان جنسی تعلقات کی کیاحد ہے ؟

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

میں شادی کی طرف متوجہ ہوں اور نکاح بھی ہوگیا ہے تو اب میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ میرے اور میرے منگیتر کے درمیان جنسی تعلقات کی کیاحد ہے ؟ اور دوعورتوں کے آپس میں کیا ستر ہے ؟ اور چھلہ کی مشروعیت اور اس کا حکم کیا ہے ؟ میرا ایک آخری سوال رہ گیا ہے اور وہ یہ ہے کہ : میری ایک سہیلی ہے جس کی اپنے خالہ زادسے منگنی ہوگئی ہے اور اب وہ ایک ملک میں ہے اور اس کا منگیتر دوسرے ملک میں ، وہ دونوں ہر چیز پر متفق ہیں لیکن ابھی تک ان کا نکاح نہیں ہوا جبکہ ایجاب و قبول ہوگیا ہے اور وہ دونوں اس انتظار میں ہیں کہ اس کی حکومت اس بات کی اجازت دے اس لئے کہ اس کے پاس اس ملک کی نیشنلٹی ہے لہٰذا اس کا اپنے منگیتر کے ساتھ بات کرنے کے کیاحدود ہیں ؟ اور کیا اس کو شوہر کی طرح سمجھا جائے گا جبکہ دونوں کا نکاح ابھی نہیں ہوا؟ حدود العلاقة بين الخطيب وخطيبته بعد عقد القران؟

المشاهدات:2088

میں شادی کی طرف متوجہ ہوں اور نکاح بھی ہوگیا ہے تو اب میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ میرے اور میرے منگیتر کے درمیان جنسی تعلقات کی کیاحد ہے ؟ اور دوعورتوں کے آپس میں کیا ستر ہے ؟ اور چھلّہ کی مشروعیت اور اس کا حکم کیا ہے ؟ میرا ایک آخری سوال رہ گیا ہے اور وہ یہ ہے کہ : میری ایک سہیلی ہے جس کی اپنے خالہ زادسے منگنی ہوگئی ہے اور اب وہ ایک ملک میں ہے اور اس کا منگیتر دوسرے ملک میں ، وہ دونوں ہر چیز پر متفق ہیں لیکن ابھی تک ان کا نکاح نہیں ہوا جبکہ ایجاب و قبول ہوگیا ہے اور وہ دونوں اس انتظار میں ہیں کہ اس کی حکومت اس بات کی اجازت دے اس لئے کہ اس کے پاس اس ملک کی نیشنلٹی ہے لہٰذا اس کا اپنے منگیتر کے ساتھ بات کرنے کے کیاحدود ہیں ؟ اور کیا اس کو شوہر کی طرح سمجھا جائے گا جبکہ دونوں کا نکاح ابھی نہیں ہوا؟

حدود العلاقة بين الخطيب وخطيبته بعد عقد القران؟

الجواب

حامدا و مصلیا

امابعد۔

-۱

  اگر اس نے تمہارے ساتھ عقدِ نکاح کرلیا ہے تو وہ تمہارا شوہر ہے اور فی الحال تمہارا شوہر کو منگیتر نہیں کہا جائے گا، اور رہی بات آپ دونوں کے درمیان جنسی تعلق کی تو اس بات میں عرفِ جاری ہے کہ آدمی عورت کے پاس شبِ زفاف سے پہلے کلّی طور پر نہیں جاسکتا، اس لئے میری رائے ہے کہ آپ اس کو جماع کی قدرت نہ دیں اوررہی بات شبِ زفاف سے پہلے بوس کنار کی تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ۔

-۲

  عورت پر واجب ہے کہ اس سے وہ ظاہر نہ ہو جو باوقار و باحیاء اور پاکدامن عورتیں اجنبی عورتوں کے سامنے ظاہر نہیں کرتیں

-۳

  چھلّے کے ساتھ اگر یہ اعتقاد شامل نہ ہو کہ اس کا اتارنا فسادِ زندگی یا طلاق کا سبب بنے گا تو پھر یہ خاوند کی طرف سے بیوی کے لئے ایک تحفہ ہے اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔

-۴

  پہلے سوال کے جواب میں اس کا جواب گزر چکا ہے ۔

-۵

  آپ کی سہیلی کے لئے اس کا منگیتر اجنبی ہے لہٰذا اس کے لئے اپنے منگیتر کے ساتھ خلوت نشین ہونا ، فون پر بات کرنا اورخط وکتابت کرنا جائز نہیں ہے ۔

آپکا بھائی

خالد المصلح

08/11/1424هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127736 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62721 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59382 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55721 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55188 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52098 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50048 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45062 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف