×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / فرج (شرم گاہ) سے رطوبات کا خارج ہونا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو شرمگاہ سے خارج ہونے والی آلائشوں کی بدولت مشکل اور تنگی کا شکار ہے ؟ الإفرازات الخارجة من الفرج

المشاهدات:2372

اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو شرمگاہ سے خارج ہونے والی آلائشوں کی بدولت مشکل اور تنگی کا شکار ہے ؟

الإفرازات الخارجة من الفرج

الجواب

حامداََ ومصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

سوال کرنے والا بعض اوقات مختلف قسم کے نقطوں اور قطروں کا شکار ہوتا ہے جیسا کہ بہت سارے لوگوں کو پیش آتے ہیں اور یہ نقطے اور قطرے دو قسم کے ہوتے ہیں

پہلی قسم:  یہ کہ وہ منقطع ہوں یعنی ایک منٹ یا دو منٹ یا پانچ منٹ کے لئے جاری ہوں اور پھر رک جائیں تو اس صورت میں ہم یہ کہیں گے کہ وہ شخص انتظار کرے یہاں تک کہ وہ قطرے رک جائیں پھر استنجاء کرے اور وضوکرے اور جس قدر چاہے نماز پڑھے۔

دوسری قسم :   یہ ہے کہ وہ قطرے مستقل جاری رہیں اور منقطع نہ ہوں تو پھر یہ جاری اور سلس کے حکم میں ہوگا اور علماء کے نزدیک اس کا حکم یہ ہے کہ وہ قطرے طہارت اور نماز کی درستگی پر کچھ بھی مؤثر نہیں ہوتے اور اس صورت میں تم پر واجب ہے کہ اس سبب کو چھوڑ دو جس سے ان قطروں میں مزید انتشار پیدا ہواور پھر تم وضو کرو اور جس قدر چاہونماز ادا کرو۔

اور بعض علماء یہ بھی فرماتے ہیں کہ اس صورت میں تم پر واجب ہے کہ ہر نماز کے لئے وضو کرو اوراہلِ علم کی ایک جماعت کا یہ قول ہے اور دوسرا قول یہ ہے کہ ہرنماز کے لئے وضو کرنا واجب نہیں بلکہ مستحب ہے اوریہی قول زیادہ درست معلوم ہوتا ہے ۔

اور اس صورت میں وضو کس چیز سے ٹوٹے گا؟ اس مسئلہ کی صورت میں اس بیماری کے علاوہ اگر کوئی اور چیز خارج ہوئی تو وضوٹوٹ جائے گا۔ تو اس مسئلہ کے تحت ہم اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ قطروں کی دوحالتیں ہیں : ایک یہ کہ وہ قطرے ایک وقت متعین تک خارج ہوں اور رک جائیں تو اس صورت میں وہ شخص ان کے رکنے کا انتظار کرے گا اور پھر وضو کرے گا اور نماز اد اکرے گا اور اس پر کچھ حرج نہیں ۔ اور اگر وہ قطرے غیر منقطع ہوں اوروہ جاری ہوں تو اس وقت ان اسباب کو ترک کردے گا جو ان قطروں کو روکیں اور نماز کے لئے وضو کر ے گا اور یہ خارج ہونے والے قطرے اس کے لئے کچھ بھی مضر نہیں ہوں گے اور ہر نماز کے لئے وضو کرنا اس کے لئے مستحب ہوگا۔


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127317 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62458 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58514 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55640 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55145 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51738 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49866 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44168 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف