میری بیوی ملازمہ ہے کیا میں اس کے مال میں سے کچھ لے سکتاہوں ؟
مرتب الزوجة هل هو للزوج
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
میری بیوی ملازمہ ہے کیا میں اس کے مال میں سے کچھ لے سکتاہوں ؟
مرتب الزوجة هل هو للزوج
الجواب
حامداََ ومصلیاََ۔۔۔
امابعد۔۔۔
عورت جو مال اپنی محنت سے کماتی ہے وہ اسی کا ہوتا ہے اس کے شوہر کا اس میں کوئی حصہ نہیں ہوتا مگر وہ جو عورت اس کو اپنی خوشی سے دے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشا د ہے :(ترجمہ) ’’ اور ایک دوسرے کے مال کے باطل طریقے سے نہ کھاؤ‘‘۔
اور صحیح مسلم میں حضرت جابرؓ سے مرفوع روایت نقل ہے کہ :’’کس چیز کی وجہ سے تم میں سے کوئی اپنے بھائی کا مال بغیر حق کے لے گا؟‘‘
اور اس کی بہت سے دلائل ہیں ۔ ہاں اگر تمہارے درمیان یہ طے ہوچکا ہے کہ آپ ان کو اجازت دیں گے کام کی اور وہ اس کے عوض آپ کو کچھ دیں گی تو پھر ٹھیک ہے اور اپنوں کے عقدِ نکاح میں کام کی کوئی شرط نہ لگائی ہو تو پھر جائز ہے بغیر کسی کراہت کے ۔
آپ کا بھائی
خالد المصلح
14/03/1425