×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / شوہر نماز نہیں پڑھتا اس سے حمل کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

اس نے مجھ سے شادی کی اور مجھے پتہ نہ تھا کہ وہ نماز نہیں پڑھتا اور اب میں اس سے حاملہ بھی ہوں ، حمل ٹھہرنے کے بعد بڑی نصیحتیں کرکرکے اس نے نماز پڑھنا شروع کردی ، کیا میں اس کے ساتھ رہوں اور وہ میرا اب بھی شوہر ہے اور اس موجودہ حمل کا کیا حکم ہے؟ زوجي لا يصلي فما حكم الحمل؟

المشاهدات:2658

اس نے مجھ سے شادی کی اور مجھے پتہ نہ تھا کہ وہ نماز نہیں پڑھتا اور اب میں اس سے حاملہ بھی ہوں ، حمل ٹھہرنے کے بعد بڑی نصیحتیں کرکرکے اس نے نماز پڑھنا شروع کردی ، کیا میں اس کے ساتھ رہوں اور وہ میرا اب بھی شوہر ہے اور اس موجودہ حمل کا کیا حکم ہے؟

زوجي لا يصلي فما حكم الحمل؟

الجواب

حامداََ ومصلیاََ۔۔۔

امابعد۔۔۔

نکاح کا عقد بھی صحیح ہے اور حمل بھی عقدِ نکاح میں ہی ہوا ہے کفر کا حکم ترکِ صلوٰۃ پر ثابت نہیں ہوتا جب تک اس کے چھوڑنے والے پر کوئی حجت قائم نہ ہو اور حاکم اس کو طلب کرے اور اس سے توبہ طلب کرے ۔ واللہ أعلم۔

آپ کا بھائی

خالد المصلح

17/02/1425هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات131770 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات65869 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65565 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57292 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات56181 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55494 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52705 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46767 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف