×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / خوارج کی بدعت زندقہ اور الحاد میں سے نہیں

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

ابن تیمیہؒ ’’منہاج السنۃ النبویۃ‘‘ میں خوارج کے بارے میں فرماتے ہیں ،:’’کہ وہ لوگ گمراہ ہوئے اور اپنی بدعت میں جہالت کو اختیار کیا اور ان کی یہ بدعت زندقہ اورالحاد کی وجہ سے نہیں بلکہ قرآن کے معانی کو غلط سمجھنے اور جہالت کی وجہ سے وجود میں آئی ۔ پھر روافض کے بارے میں فرمایاکہ اصل میں ان کی بدعت زندقہ اور الحاد کی وجہ سے شروع ہوئی ۔ اب سوال یہ ہے کہ خوارج کی بدعت کا سبب کیا تھا اور اس طرح روافض کی بدعت کاسبب اور الحاد سے کیا مرادہے ؟ کیا یہ شرک باللہ ہے جیسا کہ اہل بیت سے مدد مانگنا؟ بدعة الخوارج لم تكن عن زندقة وإلحاد

المشاهدات:1595

ابن تیمیہؒ ’’منہاج السنۃ النبویۃ‘‘ میں خوارج کے بارے میں فرماتے ہیں ،:’’کہ وہ لوگ گمراہ ہوئے اور اپنی بدعت میں جہالت کو اختیار کیا اور ان کی یہ بدعت زندقہ اورالحاد کی وجہ سے نہیں بلکہ قرآن کے معانی کو غلط سمجھنے اور جہالت کی وجہ سے وجود میں آئی ۔ پھر روافض کے بارے میں فرمایاکہ اصل میں ان کی بدعت زندقہ اور الحاد کی وجہ سے شروع ہوئی ۔ اب سوال یہ ہے کہ خوارج کی بدعت کا سبب کیا تھا اور اس طرح روافض کی بدعت کاسبب اور الحاد سے کیا مرادہے ؟ کیا یہ شرک باللہ ہے جیسا کہ اہل بیت سے مدد مانگنا؟

بدعة الخوارج لم تكن عن زندقة وإلحاد

الجواب

حامداََ ومصلیاََ۔۔۔

امابعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے

الحاد لغت میں لحد سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے ہٹ جانا۔ اسی کا اطلاق حق سے ہٹ کر باطل کی طرف آنے پر ہونے لگاتو حضرت شیخ ؒ کے قول کا مطلب بدعت خوارج کے بارے میں یہ تھا کہ ان کا راستے سے بھٹکنا حق اور ہدایت سے ہٹ جانے کے قصہ سے نہیں بلکہ وہ حق اور ہدایت کے طالب تھے لیکن وہ راستے سے ہٹ گئے اور حق کو پانے کی ان کو توفیق نہ ملی۔

جیسا کہ حضرت علیؓ سے منقول ہے کہ ان سے خوارج کے بارے میں پوچھا گیا کہ کیا وہ کفارہیں ؟ فرمایا: وہ کفر سے بھاگے ہیں ، مطلب یہ کہ انہوں نے اس قول کو اسی لئے کہا کہ وہ کفر سے بھاگنا چاہتے تھے اور حق کے طلبگار تھے لیکن وہ حق کا ادراک نہ کرسکے۔

اور خوارج کے بارے میں مشہور ہے کہ انہوں نے تکفیر میں غلو کی اور وعید کے نصوص کو وعد پر محمول کیا اور اہلِ علم نے حدیثاََ وقدیماََ ان بدعت اورگمراہی کو بیان کیا ہے ۔

جہاں حضرت شیخ کا قول ہے روافض اور ان کے بدعت کی اصل الحاد بتانے کا تو یہ اسی لئے ہے کہ وہ حق سے اتباعِ نفسانی کی وجہ سے ہٹ گئے تھے اور ان کی بدعت کو علماء نے تقسیم کیا ہے اور ان تمام شبہات کا رد کیا ہے اور اس میں سب سے خطرناک شرک ہے اور اس بات کا اعتقاد ہے کہ ائمہ اثنا عشرہ کا بچاؤ کریں گے ۔ اور تمام صحابہ کو کافر کہنا یا ان پر طعن کرنا اور ان کو فاسق بنانا اور قرآن کے تحریف کا قائل ہونا شامل ہے ۔


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127316 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62457 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58508 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55640 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55145 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51734 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49864 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44151 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف