×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / ولادت سے پہلے خون کا آنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

ولادت سے پہلے اگر خون آئے تو اس کا کیا حکم ہے ؟ اور کیا یہ نماز سے مانع ہے ؟ خروج الدم قبل الولادۃ

المشاهدات:2036

ولادت سے پہلے اگر خون آئے تو اس کا کیا حکم ہے ؟ اور کیا یہ نماز سے مانع ہے ؟

خروج الدم قبل الولادۃ

الجواب

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کاجواب دیتے ہیں۔۔۔

نفاس کا خون ولادت کے وقت نکلتا ہے اور ساتھ درد بھی ہوتاہے ۔اور یہ علماء کی ایک جماعت کاقول ہے ۔ اور بعض کہتے ہیں کہ خون ولادت کے بعد نکلتا ہے یا فوراََ نکلتا ہے۔ اور یہی زیادہ اضبط قول ہے کہ نفاس کاخون ولاد ت کے بعد ہی ہوتا ہے ۔ اور اس سے پہلے جو خو ن آئے وہ بیماری کی وجہ سے ہوگا، یعنی دم ِ فسا دہے اس قول کی رُوسے وہ نماز اور روزے سے مانع نہیں ہے ۔ان دونوں اقوال میں یہی زیادہ أقرب الی الصواب ہے ۔کیونکہ نفاس کا خون ولاد ت کے بعد جاری رہتاہے تو اس سے پہلے جو خون نکلتا ہے اگر ہم اس کو اس کے ساتھ ملاتے ہیں اضطراب کے ساتھ شک و شبہات کو پیدا کرے گا۔پس راجح قول یہی ہے کہ جو خون پہلے آتاہے وہ خون ولادت نہیں ہے، اور جو کہتا ہے کہ جب دردزہ شروع ہوتا ہے تو ولادت سے ایک دو دن پہلے خون بھی شروع ہوتا ہے تو وہ نفاس کا خون اور اس صورت میں نماز اور روزہ چھوڑنا ہوگا۔اور علماء فرماتے ہیں کہ وہ دم فسادہے اور نماز اور روزہ رکھے گی ۔ اگر اس کو ایسا لگے کہ وہ ولادت میں ہے اور نہ پڑھے تو پھر احتیاطی طور پر قضاء کرلے


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127697 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62711 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59356 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55719 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55188 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52092 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50046 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45055 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف