برتنوں کو سونے کا پانی سے رنگنے کا حکم
حكم الأواني المموهة بالذهب
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
برتنوں کو سونے کا پانی سے رنگنے کا حکم
حكم الأواني المموهة بالذهب
الجواب
امابعد۔۔۔
سونا چاندی سے رنگ کئے برتنوں کواگر پگھلایا جائے یا آگ سے تپایا جائے تو اس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔
اہل علم کے اس میں دو اقول ہیں :
پہلاقول : یہ قول استعمال کے جوا ز کا ہے کہ یہ برتن ان سونے چاندی کے برتنوں میں شامل نہیں ہیں جن سے منع کیا گیاہے ، اوریہی قول بعض مالکیہ کا بھی ہے ، اور شوافع کابھی یہی مذہب ہے ، اورحنابلہ کا بھی یہی مذہب ہے ۔
اور اہل علم کی ایک جماعت کا ایک یہ بھی قول ہے کہ ان برتنوں کا استعمال جائز نہیں ہے کیونکہ یہ منہی عنہ ہے اور بعض مالکیہ کا بھی یہ قول ہے اور یہ قول ان کے ہاں مرجوح ہے ، لیکن صحیح یہ ہے کہ جائز ہے اس لئے کہ یہ سونا یا چاندی نہیں ہے اور صرف صورت اثبات حکم کے لئے کافی نہیں ہے ۔ واللہ أعلم۔
آپ کا بھائی
خالد بن عبد الله المصلح
03/04/1425هـ