×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / پیشاب کے قطروں کی بیماری کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

کیا پیشاب کے قطروں کی بیماری میں مبتلا مریض کو ہر وضو کے لئے ڈائپر(قطروں کو روکنے والا کپڑا) تبدیل کرنا ہوگا؟ -2 طواف کرنے کے لئے وضو کیا تووقت کے ساتھ پابند ہوگایا نہیں۔ یعنی اگر طواف کے لئے وضوکیا تو وقت نکلنے کی وجہ سے اس کو کوئی ضرر نہیں ہوگا ؟ احکام سلس البول

المشاهدات:2675

کیا پیشاب کے قطروں کی بیماری میں مبتلا مریض کو ہر وضو کے لئے ڈائپر(قطروں کو روکنے والا کپڑا) تبدیل کرنا ہوگا؟ -2 طواف کرنے کے لئے وضو کیا تووقت کے ساتھ پابند ہوگایا نہیں۔ یعنی اگر طواف کے لئے وضوکیا تو وقت نکلنے کی وجہ سے اس کو کوئی ضرر نہیں ہوگا ؟

احکام سلس البول

الجواب

حامداََ ومصلیاََ۔۔۔

امابعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:

اس میں علماء کے دو اقوال ہیں:

پہلاقول: یہ ہے کہ اس کے لئے ہر وضوکے وقت ڈائپر تبدیل کرنا لازمی نہیں ہے ۔ اور یہی حنابلہ کا مذہب ہے اور احناف کا بھی ظاہر قول یہی ہے ، فتح القدیر (۱۸۵/۱) اور مالکیہ(حاشیۃ الدسوقی ۱۸۴/۱) (الذخیرہ ۲۹/۱)

دوسرا قول:  یہ ہے کہ اس کے لئے ہر وضو کے وقت ڈائپر تبدیل کرنا لازمی ہے اور یہی شافعیہ کا مذہب ہے ۔ لیکن ان دونوں قولوں میں سے راجح قول پہلا ہی ہے ۔ وہ یہ کہ پیشاب کے قطروں یا اس کے علاوہ سے مستقل حدث لاحق ہونے والے بندے پر ہر وضو کے لئے ڈائپر تبدیل کرنا لازمی نہیں ہے ۔ کیونکہ نبی علیہ السلام نے مستحاضہ کو یہ حکم نہیں دیا ہے کیونکہ اس میں مشقت اور حرج ہے ۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہؒ شرح العمدہ (ص :۴۹۲) میں اس قول کے بارے میں فرماتے ہیں کہ یہ قول مضبوط ہے ۔کیونکہ ہر وقت پٹیوں کو دھونے سکھانے یا پاک پٹی کے بدلنے میں بڑی مشقت ہے ۔برخلاف ہر وضو کے لئے کیونکہ آپ نے جب اس کو وضو کا حکم دیا ہر نماز کے لئے تو پٹی اور شرمگاہ کے دھونے کا ذکر نہیں کیا۔ باقی اللہ بہتر جانتا ہے ۔

۲۔دائمی حدث کی وجہ سے ہر نماز کے لئے وضو کرنے کے وجو ب کا بھی قول ہے جیسا کہ احناف کے جمہور علماء کا مذہب ہے اور شافعیہ اور حنابلہ کے قول کے مطابق دوسری نماز کے وقت کے داخل ہونے یا پہلے کے گزرجانے سے وضوٹوٹ جاتا ہے پس طواف ٹھیک نہیں ہوگا۔ جس میں طہارت کو طواف کے لئے مشروط کیا ہے یا واجب کیا ہے ۔اور جو میرے سامنے ظاہر ہوا ہے وہ یہ کہ وضو نہیں ٹوٹے گا جس کو حدث دائمی ہو مگر یہ کہ ناقض معتاد ہو بغیر اس پیشاب کے قطروں کے ۔اس قول کے مطابق وہ طواف کرے گا اگرچہ وقت نکل جائے یا داخل ہوجائے آنے والی نماز کا۔ صحیح یہ ہے کہ اس کا طواف ٹھیک ہوگااور بغیر وضو کے جائز ہوگا باقی اللہ بہتر جانتاہے ۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127309 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62447 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58494 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55639 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55144 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51727 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49861 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44107 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف