محترم جناب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میرے پاس سونے کے پانی سے لکھی گئی ایک آیت ہے تو اس کاحکم بتادیجئے !
حكم كتابة القرآن بالذهب
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
محترم جناب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میرے پاس سونے کے پانی سے لکھی گئی ایک آیت ہے تو اس کاحکم بتادیجئے !
حكم كتابة القرآن بالذهب
الجواب
حامداََ ومصلیاََ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
امابعد
سونے کے پانی سے کتابت قرآن کے بارے میں چار اقوال ہیں:
پہلاقول: جواز کا ہے اور حنفیہ کا اختیار کردہ ہے اور شافعیہ کی ایک جماعت بھی اسی کی قائل ہے ۔
دوسرا قول: حرمت کا ہے اور اس قول کو بعض مالکیہ ، شافعیہ اور حنابلہ نے اختیار کیاہے۔
تیسرا قول: کراہت کاہے اور فقہاء کی ایک جماعت اس کی قائل ہے اور حنابلہ کا بھی مشہورمذہب یہی ہے ۔
چوتھاقول: یہ ہے کہ آدمی اورعورت کے مصحف میں فرق ہے تو علماء ایک جماعت اس بات کی قائل ہے کہ عورتوں اور بچوں کے لئے یہ جائزہے اور آدمیوں کے لئے حرام ہے ۔
اور جو مجھے معلو م ہو رہی ہے وہ یہ کہ ایک آیت کے بارے میں بھی یہی اختلاف ہے جومصحف کے بارے میں ہے اور أقرب و أرجح قول یہی ہے کہ یہ مکروہ ہوگا کیو نکہ اس میں ایک تو اسراف پایا جارہا ہے دوسرا یہ کہ اس کی تعظیم جو تلاوت و عمل کے ذریعے مقصود ہے اس کی بجائے ظاہری صورت کی تعظیم لازمی آرہی ہے ۔
آپ کا بھائی
أ. د.خالد المصلح
1/ 3/ 1428هـ