قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف رخ کرنے کا کیا حکم ہے ؟
حكم استقبال القبلة أثناء قضاء الحاجة
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف رخ کرنے کا کیا حکم ہے ؟
حكم استقبال القبلة أثناء قضاء الحاجة
الجواب
حامداََ ومصلیاََ
امابعد
یہ مسئلہ اختلافی ہے اور اسی کی طرف حضرت شیخ ؒ کا رجحان ہے ،باقی بات یہ ہے کہ آبادی وغیرہ میں کوئی فرق نہیں ہے اور اس میں جو نہی وارد ہوئی ہے وہ نہی تنزیہی ہے اور اسی کے بار ے میں اہل علم کی ایک جماعت نے کہا ہے لیکن جو بات اس سے مانع ہے وہ یہ کہ نہی پہلے تو عام وارد ہوئی پھر اس کا جواز متعین صورتوں میں وارد ہوا لہٰذا نصوص کو جمع کرنے کے لئے اسی پر انحصار ہوگا۔ واللہ أعلم۔
آپ کا بھائی
خالد بن عبد الله المصلح
28/03/1425هـ