×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / عورت کا اپنے خاوند کے ساتھ باجماعت نماز

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

کیا عورت اپنے خاوند کے پہلو میں فرض یا نفل نماز پڑھ سکتی ہے ؟ صلاة المرأة جماعة مع زوجها

کیا عورت اپنے خاوند کے پہلو میں فرض یا نفل نماز پڑھ سکتی ہے ؟

صلاة المرأة جماعة مع زوجها

الجواب

اما بعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کا جواب یہ دیتے ہیں:

مسنون تو یہی ہے کہ عورت علیحدہ صف میں نماز پڑھے اگرچہ وہ اپنے کسی ذی محرم یااپنے خاوند کے ساتھ نماز پڑھے اس لئے کہ بخاری (۳۸۰) میں اور مسلم (۶۵۸) میں حضرت انس بن مالکؓ سے مروی ہے کہ آپنے مجھے ، ایک یتیم اور میری دادی ملیکہ کو اس طرح نماز پڑھائی کہ مجھے اور یتیم کو اپنے پیچھے صف میں کھڑا کیا اوروہ بوڑھی عورت ہمارے پیچھے تھی آپنے ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی پھراس کے بعد سلام پھیرلیا۔لیکن اگر عورت اپنے خاوند یا اپنے کسی ذی محرم کے پہلو میں فرض یا نفل نماز پڑھے تو جمہور کے ہاں اس کی نماز درست ہے مگر اس طرح اس سے سنت چھوٹ جائے گی ۔ واللہ أعلم۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

13/01/1425هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127730 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62718 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59374 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55720 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55188 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52096 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50047 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45060 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف