×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / ایک مسلمان کے لئے کب مسنون ہے کہ وہ دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے ؟

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

ایک مسلمان کے لئے کب مسنون ہے کہ وہ دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے ؟ متى يسن للمسلم أن يرفع يديه للدعاء؟

ایک مسلمان کے لئے کب مسنون ہے کہ وہ دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے ؟

متى يسن للمسلم أن يرفع يديه للدعاء؟

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کا جواب یہ دیتے ہیں:

دعا میں ہاتھوں کا اٹھانا عام آداب میں سے ہے اور اس میں کئی احادیث وارد ہیں باقی جمعہ کے خطبہ میں حالتِ دعا میں خطیب کے لئے ہاتھوں کا اٹھانا مشروع نہیں ہے بلکہ صرف شہادت کی انگلی سے اشارہ کافی ہے جیسا کہ امام مسلم ؒ نے عمارہ بن روبیہ سے روایت کی ہے کہ جب انہوں نے بشر بن مروان کو ہاتھ اٹھاتے ہوئے دیکھا تو فرمایاکہ:’’میں نے آپ ﷺکو دیکھا کہ انہوں نے اپنے ہاتھ سے کچھ کہتے ہوئے اس پر زیادتی نہیں فرمائی (یہ کہہ کر) اپنی شہادت والی انگلی کی طرف اشارہ فرمایا‘‘۔اور یہی جمہور علماء میں سے مالکیہ ، شافعیہ اور حنابلہ وغیرہ کا مذہب ہے ۔باقی خطیب کے علاوہ کوئی اور ہو تو وہ اس کے تابع ہے جہاں خطیب کے لئے دعا میں ہاتھ اٹھانا مشروع ہو تو اس کو سننے والے کے لئے بھی مشروع ہوجائے گا اس لئے کہ صحیح بخاری میں حضرت انسؓ سے مروی ہے کہ :’’آپﷺنے دستِ دع​​ا بلند کئے تو آپ علیہ السلام کے ساتھ سب لوگوں نے بھی دستِ دعا بلند کرلئے ‘‘۔باقی فرض نمازوں کے بعد دستِ دعا بلند کرنا ایک نئی گھڑی ہوئی رسم ہے اس لئے کہ ذکر ودعا کے لئے مشروع محل سلام سے پہلے ہے ۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

11/11/1424هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127638 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62700 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59332 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55717 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55186 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52082 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50040 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45049 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف