مسجد کے رنگ وروغن کا کیا حکم ہے ؟
حكم زخرفة المسجد
مسجد کے رنگ وروغن کا کیا حکم ہے ؟
حكم زخرفة المسجد
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کا جواب یہ دیتے ہیں:
حضرت سفیان ثوری ؒ، ابوفرزہ یزید بن أصم کے طریق سے حضرت ابن عباسؓ سے روایت کرتے ہے وہ فرماتے ہیں کہ آپﷺکا ارشاد ہے کہ :’’ مجھے مساجد کو بلند کرنے کا حکم نہیں دیا گیا‘‘۔ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ تم مساجد کے ایسے رنگ وروغن کروگے جیسا یہود و نصاریٰ کرتے ہیں ۔ اور سلفِ صالحین نے بھی مساجد کے رنگ وروغن سے منع کیا ہے جیسا کہ بخاری میں ابو سعید فرماتے ہیں کہ :’’مسجدِ نبوی کی چھت کھجور کے پتوں کی بنی ہوئی تھی اور عمرؓ نے مسجد کی تعمیر کا حکم دیا اور فر مایا:لوگوں کو صرف بارش سے چھپاؤ باقی ان کو فتنے میں مبتلاکرنے سے زردولال رنگ و روغن سے حتی الامکان بچنا‘‘۔اور انس فرماتے ہیں کہ:لو گ اس پر فخر کرتے تھے پھر بہت تھوڑے لوگ اس کو تعمیر کرتے تھے پھر اس کے بعد ابن عباسؓ کا مذکورہ قول سنادیا ، بہر کیف اہلِ علم نے اس میں اختلاف کی وجہ سے مساجد کے رنگ وروغن کی کراہت کا کہا ہے ۔ واللہ أعلم۔
آپ کا بھائی
خالد المصلح
17/06/1425هـ