×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / کیا یہ روایت صحیح ہے ؟

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

جناب من کیا یہ بات درست ہے کہ ابن زبیرؓ نے جب آپﷺ کا خون مبارک پیا تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا کہ :’’لوگوں کے لئے تم سے ہلاکت ہے‘‘؟ هل هذه الرواية صحيحة؟

المشاهدات:1547
- Aa +

جناب من کیا یہ بات درست ہے کہ ابن زبیرؓ نے جب آپﷺ کا خون مبارک پیا تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا کہ :’’لوگوں کے لئے تم سے ہلاکت ہے‘‘؟

هل هذه الرواية صحيحة؟

الجواب

اما بعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کا جواب یہ دیتے ہیں:

اس قصہ کی خبر بزار، طبرانی ، حاکم اور بیہقی کے پاس حضرت عامر کے طریق سے حضرت عبداللہ بن زبیرؓ سے آئی ہے جو کہ انہوں نے اپنے باپ سے روایت کی ہے کہ :’’آپنے حجامہ کروایا اور وہ خون مجھے دے کر ارشاد فرمایا کہ جاکر اسے کہیں دفن کرو میں نے وہ خون لے کر پی لیا اور پھر میں خدمت اقد س میں حاضر ہوا تو آپ علیہ السلام نے مجھ سے دریافت فرمایا کہ اس خون کا کیا کیا؟ میں نے عرض کی کہ اسے دفن کرلیا ، آپ علیہ السلام نے ارشاد فرمایا لگتا ہے کہ تم نے وہ خون پی لیا ہے میں نے عرض کی کہ ہاں میں نے پی لیا ہے ‘‘ ۔ اس روایت کو طبرانی ان الفاظ کی زیادتی کے ساتھ نقل کی ہے کہ اللہ کے رسول نے ان سے پوچھا کہ تمہیں خون پینے کا حکم کس نے دیا تھا ؟ لوگوں کی طرف سے تمہاری ہلاکت ہے اور تمہاری طرف سے لوگوں کی ہلاکت ہے ۔ تلخیص خبیر(۳۰/۱) میں لکھا ہے اور طبرانی نے کبیر میں اور بیہقی نے خصائص میں سنن سے اس کو روایت کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ اس حدیث کی سند میں ہنید بن قاسم ہے جو کہ ایک مشہو ر بالعلم راوی نہیں ہے لیکن اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے اور ان کے علاوہ بھی یہ حدیث ایک اور راوی سے مروی ہے کہ انہوں نے حضور کا خون پیااور اہلِ علم میں سے ایک جماعت نے اس کا انکا رکیا ہے جن میں امام غزالیؒ سرفہرست ہیں ، اور اس منقول میں ایسا کوئی ثقہ راوی نہیں ہے اس کے اثبات میں اس کا اعتماد کیا جاسکے ۔ باقی اللہ بہتر جانتا ہے ۔

آپ کا بھائی

خالد المصلح

18/06/1425هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127305 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62445 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58483 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55639 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55144 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51722 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49857 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44093 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف