درجہ ذیل حدیث کی کیا صحت ہے: صیامکم و نحرکم و راس سنتکم الھجریۃ فی یوم واحد ’’ایک دن میں تمہارے روزے اور تمہاری قربانی اور تمہارے ہجری سال کی ابتداء‘‘۔
سؤال عن حديث
درجہ ذیل حدیث کی کیا صحت ہے: صیامکم و نحرکم و راس سنتکم الھجریۃ فی یوم واحد ’’ایک دن میں تمہارے روزے اور تمہاری قربانی اور تمہارے ہجری سال کی ابتداء‘‘۔
سؤال عن حديث
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اس مشہور حدیث کے الفاظ یہ نہیں ہیں بلکہ اصل الفاظ یہ ہیں : ’’تمہارے روزے کا دن اور تمہاری قربانی کا دن‘‘۔ اور ایک جگہ ان الفاظ کے ساتھ مروی ہے: تمارے سال کی ابتداء کا دن۔ بہر کیف ! امام احمدؒ وغیرہ کے نزدیک اس حدیث کی کوئی اصل نہیں ہے لہٰذا یہ آپﷺسے ثابت نہیں ہے