×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / آخری عشرہ رمضان میں تہجد کی کیفیت

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

تراویح اورتہجد کے لئے بعض لوگ رمضان کے آخری عشرہ میں رات کووقت تقسیم کرلیتے ہیں کہ کچھ وقت توتہجد کے لئے مخصوص کردیتےہے اورکچھ وقت میں تراویح پڑھتےہے۔ تو کیا اس کی کوئی اصل ہے؟اورخاص کربعض لوگ تو کسی جگہ یاوقت یاصفت کوخاص کردیتے ہیں جیسےتراویح مختصر پڑھتے ہیں اوروتروں میں طوالت سے کام لیتے ہیں۔حالانکہ میں نےشیخ عطیہ محمد سالم کی کتاب میں پڑھا جس سے یہ اندازہ ہوا کہ یہ ساری اپنی خود ساختہ چیزیں ہیں اس کی کوئی اصل نہیں۔ جیساکہ امام حنبلؒ نےلکھا ہے۔ صفة صلاة التهجد في العشر الأواخر من رمضان

المشاهدات:1879

تراویح اورتہجد کے لئے بعض لوگ رمضان کے آخری عشرہ میں رات کووقت تقسیم کرلیتے ہیں کہ کچھ وقت توتہجد کے لئے مخصوص کردیتےہے اورکچھ وقت میں تراویح پڑھتےہے۔ تو کیا اس کی کوئی اصل ہے؟اورخاص کربعض لوگ تو کسی جگہ یاوقت یاصفت کوخاص کردیتے ہیں جیسےتراویح مختصر پڑھتے ہیں اوروتروں میں طوالت سے کام لیتے ہیں۔حالانکہ میں نےشیخ عطیہ محمد سالم کی کتاب میں پڑھا جس سے یہ اندازہ ہوا کہ یہ ساری اپنی خود ساختہ چیزیں ہیں اس کی کوئی اصل نہیں۔ جیساکہ امام حنبلؒ نےلکھا ہے۔

صفة صلاة التهجد في العشر الأواخر من رمضان

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم

مجھےاس طرح کا تقسیم کار بےاصل لگتا ہے نہ تو صحابہؓ کے فعل سے اس کاکوئی ثبوت ہے اور نہ کسی سنت سے۔ اورحنابلہ نے اس کی جوگنجائش دی ہے وہ لوگوں  کی اعمال کی حالت زارکودیکھتے ہوئے یا اس بات کی طرف دیکھتے ہوئے کہ تراویح کے درمیان نفل مکروہ ہے۔کہ یہ کیسی تراویح ہے کہ امام سامنے کھڑاہےاوربندہ الگ سے تراویح یعنی نفل پڑھ رہاہے تواس کودیکھ کر انہوں نے فرمایا وہ ہم میں سے نہیں جوہم سے منہ موڑے،اوراس طرح انہوں نےجوتعقیب والی بات ذکر کی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ نفل اوروترتراویح کےبعد ہوگی خواہ تراویح میں طوالت ہو یامختصر۔اوربعض فقہائےشافعیہ نے یہ لکھا ہے کہ تراویح کوتراویح کہنے کی وجہ یہ ہے کہ اس کے بعد استراحت یعنی آرام  حاصل کرناہے خواہ وہ نماز پڑھنے کے ذریعے ہو یا طواف کے ذریعے ہو۔۔ اس کو قلیوبی اور عمیرہ کی حاشیہ میں نقل کیا گیا ہے اور قاسمی نے اس کو اخبار مکہ (۱۵۵/۲) میں ذکر کیا ہے۔ واللہ اعلم

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

17/09/1424هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127730 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62719 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59376 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55720 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55188 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52098 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50048 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45060 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف