محترم جناب ! السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ،جب روزدار کا منہ زخمی ہوجائے اورخون گلے سے اتر جائے تو کیا روزہ صحیح رہتاہے یاٹوٹ جاتا ہے؟
دخول شيء من الدم لبلعوم الصائم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
محترم جناب ! السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ،جب روزدار کا منہ زخمی ہوجائے اورخون گلے سے اتر جائے تو کیا روزہ صحیح رہتاہے یاٹوٹ جاتا ہے؟
دخول شيء من الدم لبلعوم الصائم
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
اما بعد۔۔۔
تمام روزہ توڑدینے والی چیزوں میں ضروری ہے کہ وہ بندہ کے اختیاراورارادے اوردیھان سے ہولہذا جوچیزپیٹ میں بغیر اختیارکے جائے تو اس سے روزہ فاسد نہ ہوگا ۔کیونکہ اس میں بندہ کااختیار اور ارادہ نہیں ہوتا ۔اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے : ’’جوتم سے غلطی سے صادر ہو اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں البتہ جس کا تمہارے دل قصد کرے ‘‘ (الاحزاب ۔۵)اور ابن ماجہ کی ایک حدیث میں آتا ہے (۲۰۴۵)اور اس کے ساتھ معنوی اعتبار سے حضرت ابن عباس ؓ کی حدیث بھی متفق ہے کہ نبیﷺنے فرمایا ( بے شک اللہ نے میری امت سے خطا اور بھول معاف کردی ہے اور وہ چیز یں بھی جن پر وہ مجبور کئے جائے )۔
آپ کا بھائی
خالد بن عبد الله المصلح
19/10/1428ھ