×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / روزہ دار کے لئے خون چڑھانا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

محترم جناب! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔ مجھے بلڈ کینسر ہے اورکیمیکلز کے ذریعے میرا آپریشن ہوتا ہے اور اس مادے کونکالنے کیلئے ڈاکٹر رگوں کے ذریعے خون گذ ارنے کا کہہ رہے ہیں اورخون کے ساتھ پلازما کا بھی کہہ رہے ہیں کہ کیا یہ سارے کام روزہ کی حالت میں درست ہے ؟ حقن الدم للصائم

المشاهدات:1362
- Aa +

محترم جناب! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔ مجھے بلڈ کینسر ہے اورکیمیکلز کے ذریعے میرا آپریشن ہوتا ہے اور اس مادے کونکالنے کیلئے ڈاکٹر رگوں کے ذریعے خون گذ ارنے کا کہہ رہے ہیں اورخون کے ساتھ پلازما کا بھی کہہ رہے ہیں کہ کیا یہ سارے کام روزہ کی حالت میں درست ہے ؟

حقن الدم للصائم

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔

اما بعد۔۔۔

یہ بات یقینی ہے کہ اس طرح کا شدید مرض ہو تو روزہ توڑ دینا درست ہے اور افضل یہ ہے کہ روزے کی وجہ سے آپ اپنے کو زیادہ مشقت میں نہ ڈ الے اس لئے اگر بعد میں قضاء رکھنے پر قادر ہو تو قضاء کرلے یا پھر ہر روزہ کے بدلے ایک ایک مسکین کوکھاناکھلالے۔

اور یہ مسئلہ کہ خون چڑھانے کاکیا حکم ہے ؟توچاہے یہ اس مرض کے لئے ہو یا کسی اور بیماری کے لئے ہو، اکثر معاصر علماء کے ہاں اس سے روزہ ٹوٹ جاتاہے کیونکہ خون بدن میں داخل ہورہا ہے اور جس طرح کھانے پینے سے بدن کوتقویت مل جاتی ہے اس طرح یہ بھی بدن کوتقویت پہنچاتاہے ۔

اور علماء کی ایک جماعت یہ کہتی ہے کہ بلڈ چڑھانا روزے کوفاسد نہیں کرتا کیونکہ نہ تویہ کھاناہے ، نہ پینا ہے اور نہ ان کے حکم میں ہے ۔کھانے پینے سے بدن کوتقویت دینا اور اس کے ذریعے غذا کاحصول یہ ان کے مقاصد میں سے صرف ایک مقصد ہے لہذا بغیر کھائے پیئے اس سے روزہ افطار نہیں ہوتا۔

اور یہ بھی ممکن ہے کہ اس پر بخاری(۱۹۲۲)اورمسلم(۱۱۰۲) میں حضرت عبداللہ بن عمرؓ کی حدیث سے استدلال کرتے ہوکہ جس میں آپ نے صحابہ  ؓکومسلسل بغیر کھائے پیئے روزہ رکھنے سے منع فرمایا۔آپ سے عرض کیا گیا کہ( آپ مسلسل بغیر کھائے پیئے روزہ رکھتے ہیں) تو آپ نے فرمایا:(میرامعاملہ آپ کی طرح نہیں ،مجھے تو کھلایا پلایا جاتا ہے)۔

اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ یہ وہ کھانا پینا نہیں تھا جس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے بلکہ یہ اضافی قوت تھی جواللہ تعالی ٰ نبیکوعبادت کی وجہ سے دیا کرتے تھے اور جس کی وجہ آپ کواتنی کھانے پینے کی ضرورت نہ ہوتی ۔لہذا اس کویوں بھی کہاجاسکتا ہے کہ بدن کوقوت کاحاصل ہوجانااور اس کے ذریعے بغیر کھائے پیئے استغناء کاحاصل ہوجاناروزے کونہیں توڑتا ۔

پھر اصول یہ ہے کہ روزے کے فاسدہونے کیلئے کوئی دلیل ہونی چاہئے اور اس پر نہ دلیل ہے،نہ قیاس کہ جس کے ذریعے ہم یہ کہے کہ اس سے روزہ ٹوٹ جاتاہے ۔لہذا اصل یہ ہے کہ بلڈ چڑھانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ۔واللہ اعلم

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

20/09/1428ھ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127300 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62441 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58475 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55638 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55144 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51717 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49852 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44082 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف