×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / روزہ دار کےلئے ٹھنڈ ک حاصل کرنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

روزہ دار کےلئے ٹھنڈک حاصل کرنے کا کیا حکم ہے؟ التبرد للصائم

المشاهدات:1196

روزہ دار کےلئے ٹھنڈک حاصل کرنے کا کیا حکم ہے؟

التبرد للصائم

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ تعالی کی توفیق سے جواب دیتے ہوے ہم عرض کرتے ہے کہ

ٹھنڈک حاصل کرنا میں روزہ دارکےلئے  کوئی حرج نہیں ہے، لہذا روزہ دارکےلئے جائزہے کہ وہ غوطہ لگائے پانی میں تیراکی کرے یاغسل کرے۔ یا پھر اپنے بدن پر ایسی چیز ڈالے جو بدن کی حرارت کوکم کرے جس طرح کوئی گیلا کپڑا یا اس کی طرح کی کوئی اور چیز رکھے، یہ تمام وہ چیزیں ہیں جن میں روزہ دارکے لئے حرج نہیں ہے اور حقیقت میں یہ چیزیں اللہ کے حکم کی ادائیگی میں مدد گار ہوتی ہے اگراسے کوئی مشقت پہنچی ہوی ہو یا اس کو کسی چیز نے تھکا دیا ہو۔

اورمیں اپنے بھائیوں اوربہنوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہرافطار کرنے والی چیزکے متعلق مناسب یہ ہے  کے ہم  ایک سوال کیا کرے کہ کیا دلیل ہےاس بات پرکہ یہ چیز روزے کو تھوڑنےوالی ہے؟

مثلا اگر کوئی کہنے والا کہے کہ روزہ دارکےلئے ٹھنڈ ک حاصل کرنا روزے کوتوڑ دینے والی ہے تو ہم فوری طورپر کہے : کیا دلیل ہے اس پر؟ کیونکہ توڑدینے والی چیزیں ایسی نہیں کہ جس کولوگ اپنی طرف سے بنادے یا اس کو اپنی رائے اوراختیار اورکوشش سے پیش کرے۔ بلکہ یہ تو ایسی چیز ہے کہ اس کی نسبت کسی اصل قاعدہ یا دلیل کی طرف ضروری ہے۔ جیسا کہ روزے کا صحیح ہونا اصل قاعدہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ اگر روزہ دار کو غسل کی ضرورت ہو ٹھنٖڈک حاصل کرنے کے لئے یا صفائی کرنے کےلئے یا اس کے علاوہ کسی اور وجہ کے لیے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ اور صحیححین میں ہے کہ نبی  جنابت کی حالت میں صبح کرتے تھے جس طرح کے حضرت ام سلمہؓ اورحضرت عائشہؓ کی حدیث میں کہ (اور غسل کرتے نبی صبح کے بعد)۔ اور اگر غسل روزے کو توڑنے والا ہوتا توفرق نہ کرتے جنبی اور غیر جنبی میں کیونکہ یہ بھی روزہ توڑوانے والی چیزوں میں سے ہوتا۔ جس طرح کہ اگرانسان لذت کےلئے کھانا کھائے یا بھوک کی وجہ سے کھائے پس اگر کھانا کھانا روزہ توڑنے والا ہو تو ضرورت مند اور غیر ضرورت مند میں فرق نہیں کیاجائےگا۔


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127555 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62657 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59171 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55704 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55177 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52024 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50014 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45016 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف