×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / کیا حاملہ عورت کے لئے رمضان کے روزے افطار کرنا جائز ہے؟

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

کیا حاملہ عورت کے لئے رمضان کے روزے افطار کرنا جائز ہے؟ هل يجوز للحامل أن تفطر في رمضان؟

المشاهدات:1293

کیا حاملہ عورت کے لئے رمضان کے روزے افطار کرنا جائز ہے؟

هل يجوز للحامل أن تفطر في رمضان؟

الجواب

 

اما بعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ

اگر حاملہ کے لئے کمزوری کی یا بچے کی ڈر کی وجہ سے روزہ مشکل ہوجائے تو اس کے لئے روزہ افطارکرنا جائز ہے اور یہ اللہ کے اس قول کےعموم میں داخل ہوجاتی ہے: (اور اگر کوئی شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ دوسرے دنوں میں اتنی ہی تعداد پوری کر لے)(البقرۃ:۱۸۴)۔

پس جب بچےکو جنم دے تو رمضان میں سے جتنے روزوں کی افطار کرچکی تھی اتنے دنوں کی قضاءکرے گی۔ چاہے اسے اپنے پرڈرہو یا اس کے پیٹ کے اندر جو بچہ ہے اس پر۔

اورباقی رہا یہ کہ بعض علماء یہ فرماتے ہیں کہ اگر اس کواپنے بچے کا ڈر ہو تو یہ مسکینوں کو کھانا کھلائے گی تو صحیح یہی ہے کہ اس پرکھانا کھلانا نہیں ہے بلکہ صرف روزہ رکھنا ہے۔


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127618 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62695 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59313 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55713 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55184 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52073 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50038 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45046 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف