×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / ایسے شخص کا رمضان میں دن کے وقت جماع کرنا جو سفر کا ارادہ رکھتا ہو

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

ایسے شخص کا رمضان میں دن کے وقت جماع کرنے کا کیا حکم ہے جو کہ سفر کا ارادہ رکھتا ہو؟ الجماع في نهار رمضان لمن نوى السفر

المشاهدات:1285

ایسے شخص کا رمضان میں دن کے وقت جماع کرنے کا کیا حکم ہے جو کہ سفر کا ارادہ رکھتا ہو؟

الجماع في نهار رمضان لمن نوى السفر

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:

آدمی کو چاہیئے کہ اپنے دین کے معاملے میں تحمل و تحری سے کام لے اورجلدی میں ایسی حرکات یا ایسے افعال نہ کر بیٹھے جن کی وجہ سے مؤاخذہ کا سامنا کرنا پڑے، سفر سے پہلے جماع کے مسألہ کا تعلق ایک دوسرے مسئلے سے ہے اور وہ یہ کہ: کیا ایسے شخص کیلئے جو کہ رمضان میں کسی دن سفر کرنا چاہتا ہو سفر کیلئے نکلنے سے پہلے رخصت لینے کا جواز ہے؟ جمہور علماء کا کہنا ہے کہ سفر کی رخصتیں ایسا شخص تب ہی لے سکتا ہے جب وہ نکل پڑے، بعض نے یہ کہا جیسا کہ شافعی ؒ اور مالکؒ کا مذہب ہے: کہ اگر وہ روزہ حضر میں ہی یعنی سفر سے پہلے ہی شروع کر چکا ہے پھر اس کے بعد دن کے کسی حصے میں نکلا تو اس پر اس دن کا روزہ پورا کرنا واجب ہے، اگرچہ یہ اس مسألہ میں قول راجح کے خلاف ہے۔

خصوصاََ اس سؤال کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جائے گا کہ اگر اس آدمی یا عورت کا یہ فعل اس بنیاد پر تھا کہ کے علم کے مطابق ان کیلئے روزہ نہ رکھنا جائز تھا تو اب ان پر کچھ نہیں اور ان کو چاہئیے کہ احکامات سیکھیں اور صبر سے کام لیں اور آئندہ ایسا نہ کریں، اور اس دن کی قضاء کریں۔

اور اگر ان کا یہ فعل اس کے مباح ہونے یا نہ ہونے کے شک کی بنیاد پر تھا، یا یہ کہ انہوں کے کہا:ہم فی الحال تو اپنی خواہش پوری کر گزریں پھر بعد میں دیکھیں گے کہ کیا حکم ہے تو اس حالت میں وہ دونوں گنہگار ہیں اور اب انہیں توبہ کرنی چاہیئے اور ان پر کفارہ بھی واجب ہے اور کفارہ یہ ہے: غلام آزاد کرنا اور اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو دو مہینے لگاتار روزے رکھنا اور اس کی بھی استطاعت نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا۔


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127742 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62724 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59396 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55722 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55188 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52105 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50052 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45065 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف