×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / رمضان میں انسولین لگانے کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

رمضان میں انسولین لگانے کا کیا حکم ہے؟ استعمال إبرة الأنسولين في رمضان

المشاهدات:2411

رمضان میں انسولین لگانے کا کیا حکم ہے؟

استعمال إبرة الأنسولين في رمضان

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:

انسولین کا ٹیکہ لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، کیونکہ یہ ٹیکہ علاج کیلئے ہے جو کہ کھانے یا پینے کا فائدہ نہیں دیتا۔

عمومی طور پر ٹیکے دو قسم کے ہوتے ہیں: علاج کرنے کیلئے، اور غذا کے حصول کیلئے

علاج کیلئے استعمال ہونے والے ٹیکے یا تو مرض کی تخفیف کیلئے استعمال ہوتے ہیں یا کسی مرض کے علاج کیلئے یا بدن میں کسی خاص مواد کی مقدار پوری کرنے کیلئے جو کہ حاجت کی بنیاد پر ہو جیسے انسولین وغیرہ ۔ اس صورت میں حاجت کیوجہ سے کوئی حرج نہیں کہ ان ٹیکوں کا استعمال کیا جائے چاہے یہ جلد پر لگیں یا کسی رگ میں۔

ٹیکوں کی دوسری قسم غذائی ٹیکوں کی ہے اور یہ وہ ہیں جن کی حاجت مریض میں پانی کی کمی یا دیگر علاجی وجوہات کی بنیاد پر استعمال کئے جاتے ہیں، دور حاضر کے جمہور فقہاء کا کہنا ہے کہ ان ٹیکوں سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اور علماء کی ایک جماعت کا یہ کہنا بھی ہے کہ ان ٹیکوں سے روزہ نہیں ٹوٹتا کیونکہ اس میں نہ تو کھانے کا نہ ہی پینے کا معنی پایا جاتا ہے۔

اوریہی قول زیادہ راجح معلوم ہوتا ہے کیونکہ غذائی ٹیکوں سے کھانے  پینے کا بعض مقصود تو حاصل ہوتا ہے، مقصود کلی نہیں حاصل ہوتا کیونکہ لوگ صرف غذائیت کیلئے نہیں کھاتے، بلکہ غذائیت کا ساتھ ساتھ، مزے لینے کیلئے بھی کھاتے ہیں، تو جب بعض مقصود حاصل ہوا تو اس سے یہ لازم نہیں آتا کی اس کو بھی اسی کے تحت داخل کر دیا جائے جس سے یہ مقصود حاصل ہو، اسی وجہ سے دونوں اقوال میں سے یہی قول زیادہ راجح ہے اور وہ یہ کہ غذائی ٹیکے روزہ نہیں توڑتے۔

لہذا ٹیکے جس قسم کے بھی ہوں صحیح قول کے مطابق ان سے روزہ نہیں ٹوٹتا، لیکن ایک علمی امانت کے طور پر لازم ہے کہ ہم یہ ذکر کریں کہ دورحاضر کے جمہور علماء کا کہنا یہی ہے کہ علاجی ٹیکوں اور غذائی ٹیکوں کے درمیان فرق ہے۔

راجح یہی ہے کہ ہر طرح کے ٹیکے روزہ نہیں توڑتے چاہے غذائی ہوں یا علاجی


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127300 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62441 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58474 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55638 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55144 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51716 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49851 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44079 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف