اس عورت کا کیا حکم ہے جس کا حیض کا خون ایک دن کیلئے بند رہا اور اس نے روزہ رکھ کیا پھر اگلے دن خون جاری ہو گیا؟
انقطع عنها الدم فصامت
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
اس عورت کا کیا حکم ہے جس کا حیض کا خون ایک دن کیلئے بند رہا اور اس نے روزہ رکھ کیا پھر اگلے دن خون جاری ہو گیا؟
انقطع عنها الدم فصامت
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:
یہ دن جس میں حیض کا خون رک گیا تھا یہ بھی حیض کے ایام میں ہی شمار کیا جائے گا اسی وجہ سے یہ عورت اس دن کی قضاء بھی کرے گی اور اس پر نماز بھی واجب نہ ہو گی، کیونکہ خون کا دوبارہ جاری ہو جانا اس بات پو دلالت کر رہا ہے کہ ابھی حیض منقطع نہیں ہوا تھا۔ یہ معاملہ بہت سی عورتوں کے ساتھ پیش آتا ہے کہ ایک دن کیلئے خون رک جاتا ہے یا آدھے دن کیلئے اور بعض کے ساتھ تو یہ بھی ہوتا ہے کہ ڈیڈھ دن تک رکا رہتا ہے، مگر اس سے یہ عورت حیض کے ایام سے نہیں نکلتی اور یہی علماء کے ہاں راجح قول ہے۔