×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / لطیفے اور ہنسانے والے قصے سننے سنانے کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

لطیفے اور مضحکہ خیز قصے سننے سنانے کا کیا حکم ہے ، ایسے قصے جن میں کوئی ایسا کلام نہ ہو جو شریعت سے متصادم ہو اور نہ ہی کوئی بے حیائی والی بات ہو اور نہ ہی کسی متعین شخص پر جھوٹ باندھنا ہو؟ اور کیا رسول اللہ ﷺ کی کوئی حدیث مندرجہ سیاق سے متعلق ہے۔ فرمایا: ہلاکت ہے اس شخص کیلئے جو جھوٹ بول کر لوگوں کو ہنساتا ہے، ہلاکت ہے اس کیلئے ، ہلاکت ہے حكم النكت والقصص المضحكة

المشاهدات:3262

لطیفے اور مضحکہ خیز قصے سننے سنانے کا کیا حکم ہے ، ایسے قصے جن میں کوئی ایسا کلام نہ ہو جو شریعت سے متصادم ہو اور نہ ہی کوئی بے حیائی والی بات ہو اور نہ ہی کسی متعین شخص پر جھوٹ باندھنا ہو؟ اور کیا رسول اللہ ﷺ کی کوئی حدیث مندرجہ سیاق سے متعلق ہے۔ فرمایا: ہلاکت ہے اس شخص کیلئے جو جھوٹ بول کر لوگوں کو ہنساتا ہے، ہلاکت ہے اس کیلئے ، ہلاکت ہے

حكم النكت والقصص المضحكة

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

اگر اس لطیفے کی کوئی حقیقت نہ ہو، سراسر بناوٹی ہو تو یہ اس وعید میں داخل ہے جس حدیث کے بارے میں آپ نے پوچھا، یہ حدیث صحیح ہے اور نبی نے فرمایا: "جو کوئی بھی اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو تو وہ یا تو خیر کی بات کہے یا خاموش رہے"


المادة السابقة

الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات131720 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات65829 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65532 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57275 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات56169 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55470 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52686 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46756 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف