×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / تعزیت کیلئے بیٹھنے کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

تعزیت کیلئے بیٹھنے کا کیا حکم ہے؟ حكم الجلوس للتعزية

المشاهدات:1154

تعزیت کیلئے بیٹھنے کا کیا حکم ہے؟

حكم الجلوس للتعزية

الجواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہیں۔

میت کے بعد اس طرح سے بیٹھنا کہ اہل میت ایک جگہ اکٹھے بیٹھ جائیں اور لوگ تعزیت کیلئے ان کے پاس آئیں اس میں اہل علم کا اختلاف ہے، دو قول ہیں:

پہلا قول: یہ مکروہ ہے کیونکہ یہ سلف کے عمل کے خلاف ہے اور اس میں غم کی بار بار تجدید ہوتی ہے اور بعض نے کہا ہے کہ یہ آپ کے اس قول کے تحت آتا ہے جو بخاری اور مسلم میں عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ آپ نے فرمایا:((جس نے ہمارے دین میں کچھ نیا شروع کیا تو وہ مردود ہے)) شافعیہ اور حنابلہ کا مذہب یہی ہے اور اگر مسجد میں ہو تو حنفیہ کا بھی یہی مذہب ہے۔

دوسرا قول: یہ جائز ہے اور اس جواز کا استدلال بخاری (۱۲۱۶) اور مسلم (۹۳۵) کی روایت سے ہے کہ حضررت عائشہؓ فرماتی ہیں: جب نبی کو زید بن حارثہ اور جعفر اور ابن رواحہ ؓ کے قتل کی خبر ملی تو غمگین ہو کر بیٹھ گئے اور ابو داؤد کی روایت میں ہے ((غمگین حالت میں مسجد میں بیٹھ گئے آپ کے چہرے سے غم واضح تھا)) یہ احناف، مالکیہ کا مذہب ہے اور امام احمد کی بھی ایک روایت ہے اور امام بخاری نے اس پر باب بھی باندھا ہے: مصیبت کے وقت غمگین ہو کر بیٹھے فرد کے بارے میں باب۔

تیسرا قول: یہ حرام ہے جائز نہیں، احمد (۶۸۶۶) اور بن ماجہ (۱۶۱۲) میں جریر بن عبد اللہ البجلی سے مروی ہے کہتے ہیں: ہم اہل میت کے پاس جمع ہونے کو اور دفن کے بعد کھانے کے انتظامات کو نوحہ میں شمار کرتے تھے۔ امام ابو داؤد نے احمد سے نقل کیا ہے: میری نظر میں اس حدیث کی کوئی اصل نہیں یہ حدیث ضعیف ہے حجت نہیں بن سکتی اور اگر اسے صحیح مانا بھی جائے تو یہ ایک مجموعی صورت حال پر محمول ہوگی نہ کہ محض اکٹھے ہونے پر ، بعض اہل علم کا یہی کہنا ہے۔

مجھے یہ راجح معلوم ہوتا ہے کہ اگر یہ بیٹھنا بدعات سے خالی ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں خاص طور پر اگر لوگ تعزیت کیلئے صرف اسی صورت میں آتے ہوں، واللہ اعلم


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127756 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62729 )
8. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59402 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55722 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55190 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52109 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50055 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45066 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف