×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / قرضوں کی زکوٰۃ کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

میں نے اپنی اہلیہ سے اپنی پڑھائی کے لئے کچھ رقم ادھارلی ہے اس شرط پہ کہ اسے یہ رقم پانچ سال بعد لوٹاؤں گا تو کیا اب اس ادھار لی گئی رقم میں مجھ پر زکوٰۃ واجب ہے ؟ زكاة القروض

المشاهدات:1165

میں نے اپنی اہلیہ سے اپنی پڑھائی کے لئے کچھ رقم ادھارلی ہے اس شرط پہ کہ اسے یہ رقم پانچ سال بعد لوٹاؤں گا تو کیا اب اس ادھار لی گئی رقم میں مجھ پر زکوٰۃ واجب ہے ؟

زكاة القروض

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

 بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:

اگر یہ ادھار کسی ایسے تنگدست کو دیا گیا ہو جیسا کہ صاحب ِ سوال کے حال سے لگ رہا ہے تو اس حالت میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے ، اس لئے کہ اس کے پا س ادھار چُکانے کے لئے مال نہیں ہے ، لہٰذا ایسے قرضدار پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے ۔

رہی بات قرض دینے والی کی تو جو مال اس کے قبضہ میں ہے تو اس کو اس مالِ نصاب میں سے کم کرے جو اس کے پاس ہے اور اس کو زکوٰۃ کے مال میں سے شمار نہ کرے ، لیکن اصل مسئلہ یہاں قرضدار کا ہے کہ کیا اس پر اس مال کی زکوٰۃ آئے گی یا نہیں؟؟

اس کا جواب یہ ہے کہ اگر یہ قرضہ کسی تنگدست آدمی پر ہو یا اصل میں تو تنگدست نہ ہولیکن ظاہری طور پر تنگدست ہو مثلا مال تو اس کے پاس ہے لیکن ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے اور قرضہ ادا نہیں کررہا تو راجح قول کے مطابق اس پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے۔

اور اہل علم کی ایک جماعت کا یہ کہنا ہے کہ اس پر ایک مرتبہ زکوٰۃ واجب ہے ، یہ امام مالک اور فقہائے کرام کی ایک بڑی جماعت کا قول ہے ، اور بعض اہل علم فرماتے ہیں کہ جب اسے قبضہ ہوجائے تو اس پر زکوٰۃ واجب ہے ۔

لیکن صاف اور بے غبارقول یہی ہے کہ اس پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے ، اس لئے کہ اس مال میں وجوبِ زکوٰہ کی شرائط مفقود ہیں ، اور وجوبِ زکوٰۃ کی شرائط میں سے ایک شرط کامل طور پر ملکیت بھی ہے ، یہاں ملکیت ذمہ میں تو شامل ہے لیکن ساقط ہونے کے احتمال سے وہ غیر مستحکم ہے ، اس لئے راجح قول کے مطابق اس میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے ۔

واللہ أعلم


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127729 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62718 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59371 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55720 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55188 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52096 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50047 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45059 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف