تمام بھنووں کو کلر کرنے کا کیا حکم ہے ، بایں طور کہ کہ ساری بھنویں ایک ہی کلر کے لگتی ہوں لیکن وہ کلر اصلی نہ ہو؟ ملاحظہ: اس سوال سے مقصود بھنوں کو مختلف ڈیزائن کے ساتھ کلر کرنا نہیں ہے
حكم صبغ الحواجب
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
تمام بھنووں کو کلر کرنے کا کیا حکم ہے ، بایں طور کہ کہ ساری بھنویں ایک ہی کلر کے لگتی ہوں لیکن وہ کلر اصلی نہ ہو؟ ملاحظہ: اس سوال سے مقصود بھنوں کو مختلف ڈیزائن کے ساتھ کلر کرنا نہیں ہے
حكم صبغ الحواجب
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:
اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، اس لئے کہ چیزوں میں اصل حلت ہی ہے جب تک اس کی حرمت مشہور نہ ہو جیسا کہ آپ ایسا کلر استعمال کریں جس کا عام عرف میں استعمال نہ ہو ، یہ اس حدیث کے حکم میں داخل ہے جس کو ابو داؤاور احمد نے ابن عمرؓ سے روایت کی ہے کہ اللہ کے رسولﷺنے ارشاد فرمایاہے: ’’جس نے شہرت و ریا کاری کے لئے کوئی لباس پہنا تو اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن ذلت و رسوائی کا لباس پہنائے گا‘‘۔ لہٰذا یہ جائز ہے بشرطیکہ اس میں کفار وفسّاق کے ساتھ مشابہت نہ ہو۔
آپ کا بھائی/
خالد المصلح
12/12/1424هـ