وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
اما بعد۔۔۔
ابوداؤد کی روایت (۵۲۶۷) جو کہ حضرت ابن عباسؓ سے مروی ہے: کہ نبیﷺنے چار طرح کے جانداروں سے منع فرمایا :۔ چیونٹی، شھد کی مکھی، ھدھد،صرد (پرندہ)۔یہ روایت اس بات پر دلالت کررہی رہے کہ ان جانوروں کو قتل کرنے سے منع کیا گیا ہے چونکہ ان میں بعض منافع ہیں اور قتل کی کوئی وجہ موجود نہیں۔ ہاں اگر چیونٹی ایذاء پہنچائے تو اگر ایذاء قتل کرنے سے ختم ہوتی ہو تو پھر اس کو مارنا جائز ہے۔ بخاری کی ایک روایت ہے (۳۳۱۹) اور مسلم نے بھی (۲۲۴۱) ابو زناد عن طریق ابو ہریرہؓ سے روایت کی ہے کہ رسوال اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا: ’’انبیاء میں سے ایک نبی درخت کے نیچے رکے تو ایک چیونٹی نے انہیں کاٹ لیا ، تو انہوں نے حکم دیا تو اس کا سامان نکال دیا گیا پھر حکم دیا تو اس کا گھر جلا دیا گیا تو اللہ نے ان پر وحی نازل کی: کیوں نہ ایک چیونٹی کو مار ڈالتے؟‘‘۔
تو یہ اس بات پر دلالت کر رہا ہے کہ جو چیونٹی نقصان دہ اور ایذاء رسا ہو اس کو مارنا جائز ہے اور جو اس کے علاوہ ہو تو ان کے مارنے سے ممانعت ہے۔ واللہ اعلم
آپ کا بھائی
أ.د. خالد المصلح
3/ 8 /1427هـ