کیا ستر (شرم گاہ) کی طرف دیکھنا روزے کو فاسد کردیتا ہے؟
هل النظر إلى العورة يفسد الصيام؟
کیا ستر (شرم گاہ) کی طرف دیکھنا روزے کو فاسد کردیتا ہے؟
هل النظر إلى العورة يفسد الصيام؟
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اللہ تعالی کی توفیق سے جواب دیتے ہوے ہم عرض کرتے ہے
کہ ستر کو ڈاکھنا واجب ہے ، اللہتعالی فرماتا ہے۔ ( مسلمان مردوں سے کہو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں، اور اپنی شرمگاہوں کی حفاﻇت رکھیں)۔ [النور ٣٠]
اور اے نبیؐ، مومن عورتوں سے کہہ دو کہ اپنی نظریں بچا کر رکھیں، اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں ) [ النور ٣١]
پس اگر کسی ایک انسان کی نظر کسی دوسرے انسان کی ایسی جگہ پر پڑجائے جس کا دیکھنا نا جایز ہو تو اس پر واجب ہے کہ وہ اپنی نظریں ہٹالے اور نہ دیکھیں ۔ کیونکہ مسلم شریف میں ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کا یہ حدیث منقول ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (( مرد عورت کے ستر کی طرف نہیں دیکھے اور نہ عورت مرد کے ستر کی طرف دیکھے )) اور یہ اس بات کی دلیل ہے کے سر کا ڈاکھنا واجب ہے ۔
مسند میں ہے- فرمایا: (( یا رسول اللہ ہمارے لیے اپنی شرمگاہوں میں سے کیا دیکھنا جایز اور کیا نہیں ؟ اور بہز بن حکیم کی روایت میں ہے : راویت کرتے اپنے والد سے اور اپنے دادا سے فرمایا : اگر آپ اس بات کی استطاعت رکھتے ہو کہ کوئیبھی ستر کو نہ دیکھے تو ضرور ایسا کرو )) اور یہ اس بات کی دلیل ہےکہ ستر کا چھپانا واجب ہے ۔حتی کہ انسان اگر اکیلے میں ہو تو پھر بھی اپنے ستر کی حفاظت کرے اسکو ڈاھک کر ۔ (( فرمایا: اگر مرد اکیلے میں ہو ۔ فرمایا : اللہ تعالی اس بات کا زیادہ مستحق ہے کہ اس سے شرم کی جائے ))
تو اللہ تعالی کی ذات کی تعظیم کرنا اللہ سے حیا میں سے ہے پس اپنے ستر کی حفاظت کرے خلوت میں الا کہ کوئیحاجت یا ضرورت ہو ۔
اور ستر سے نظریں جکھانا واجب ہے اور اگر کہیں نظریں کسی کے ستر پر پڑگئیتو ہٹالے لکن یہ عمل اسکے روزے پر اثر کرتا ہے اور نہ ہی اسکی نماز یا عبادت پر ۔