قرضداروں کو زکوٰۃ دینے کا کیا حکم ہے؟
حكم إعطاء الزكاة للغارمين
قرضداروں کو زکوٰۃ دینے کا کیا حکم ہے؟
حكم إعطاء الزكاة للغارمين
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:
قرضداروں کو زکوٰۃ دینا جائز ہے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ کا ارشادگرامی ہے: ﴿بے شک زکوٰۃ فقراء ، مساکین ، زکوٰۃ پر کام کرنے والوں ، نئے اسلام لانے والوں کی دلجوئی ، غلاموں اور قرضداروں کے لئے ہے ……الخ﴾ {التوبۃ: ۶۰} اور غارمین سے مراد وہ لوگ ہیں جن پر قرضہ ہوتا ہے ، لہٰذا قرضدار کو زکوٰۃ دینا جائز ہے تاکہ وہ اس سے اپنا قرضہ چُکائے ، اگر اس کے پاس اور مال بھی ہو جس سے وہ اپنی ضروریات پوری کرسکتا ہے پھر بھی ان کو زکوٰۃ دینے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے