اگر میں اپنی طرف سے کسی دوسرے شخص کو کسی غریب مسلمان ملک میں وکیل بنالوں کہ وہ میری طرف سے قربانی کرے اور اس کو اپنے غریب فقراء پر صدقہ کروں تو کیا مجھ پر اور میر ے وکیل کے لئے بالوں کا نہ کاٹنا واجب ہے ؟
التوكيل في الأضحية
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
اگر میں اپنی طرف سے کسی دوسرے شخص کو کسی غریب مسلمان ملک میں وکیل بنالوں کہ وہ میری طرف سے قربانی کرے اور اس کو اپنے غریب فقراء پر صدقہ کروں تو کیا مجھ پر اور میر ے وکیل کے لئے بالوں کا نہ کاٹنا واجب ہے ؟
التوكيل في الأضحية
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔
بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:
یہ حکم قربانی والے کے ساتھ متعلق ہے نہ کہ وکیل کے ساتھ ۔