×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / ہاؤسنگ بینک کے نظام میں حیلے کو حرام کرنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مجھے ہاؤسنگ بینک کی طرف سے قرضہ لینے کی پیشکش ہوئی، اور اس وقت میرے پاس زمین کا ایک ٹکڑا تھا، لیکن تنگدستی اور مشکل حالات کی بناء پر اس قرضے سے میں ایک کمرہ تک نہیں بنا پائی ، میں بیوہ ہوں اور حالات بہت بہت خراب تھے، پس میں نے وہ زمین بیچ دی۔ اب بینک والے کہتے ہیں: دوبارہ قرضہ طلب کرو، لیکن زمین تو میرے قبضے میں نہیں رہی۔ تو کیا میرے لئے یہ ممکن ہے کہ کسی بھی زمین کو اپنے نام کروں؟ کیا یہ حیلہ جائز ہے یا ناجائز؟ تحريم التحايل على نظام البنك العقاري

المشاهدات:1269

مجھے ہاؤسنگ بینک کی طرف سے قرضہ لینے کی پیشکش ہوئی، اور اس وقت میرے پاس زمین کا ایک ٹکڑا تھا، لیکن تنگدستی اور مشکل حالات کی بناء پر اس قرضے سے میں ایک کمرہ تک نہیں بنا پائی ، میں بیوہ ہوں اور حالات بہت بہت خراب تھے، پس میں نے وہ زمین بیچ دی۔ اب بینک والے کہتے ہیں: دوبارہ قرضہ طلب کرو، لیکن زمین تو میرے قبضے میں نہیں رہی۔ تو کیا میرے لئے یہ ممکن ہے کہ کسی بھی زمین کو اپنے نام کروں؟ کیا یہ حیلہ جائز ہے یا ناجائز؟

تحريم التحايل على نظام البنك العقاري

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

بہن امِ حنین نے زمین لینے کے بارے میں پوچھا ہے، کیا اس کے لئے یہ جائز ہے کہ وہ کسی سے عاریۃََ زمین لے لیں اور بینک سے اس زمین کے بدلے قرضہ طلب کرے، اور بعد میں وہ زمین واپس کردے۔

جواب: اگر یہ سارا معاملہ بینک والوں کے علم میں ہواور وہ اس پر راضی ہو اور اس میں کسی قسم کا جھوٹ بھی نہ ہو تو اس کے لئے ایسا کرنا جائز ہے۔

لیکن اگر وہ بینک والوں کے سامنے جھوٹ بولتی ہے کہ یہ زمین میں نے اتنے کی خریدی ہے، تو پھر یہ ناجائز ہے۔

لیکن اگر کوئی اس زمین کو ھبہ کر دے یا اس کو عاریۃََ دے دیں اور اس عورت کے نام رجسٹر کرا دے پھر وہ جا کے اس کے بدلے قرضہ طلب کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔کیونکہ اس حالت میں وہ جھوٹی نہیں ہے، کیونکہ زمین اس حالت میں اس کے نام رجسٹر ہے۔ لہذا اس کے لئے یہ جائز ہے کہ بینک سے قرضہ طلب کرے


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127784 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62735 )
8. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59417 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55728 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55195 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52116 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50059 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45074 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف