×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / سلس البول کے مریض کے لئے کپڑا یا لفافہ وغیرہ تبدیل کنے کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته جو شخص سلس البول کا مریض ہو کیا اسے ہر وضو کے لئے اپنا کپڑا یا لفافہ وغیرہ تبدیل کرنا لازم ہوگا؟ حكم تبديل اللفافة لمن به سلس عند الوضوء

المشاهدات:2049

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته جو شخص سلس البول کا مریض ہو کیا اسے ہر وضو کے لئے اپنا کپڑا یا لفافہ وغیرہ تبدیل کرنا لازم ہوگا؟

حكم تبديل اللفافة لمن به سلس عند الوضوء

الجواب

حامدا و مصلیا

وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته،

 أما بعد

اس مسئلہ میں علماء کے دو قول ہیں پہلا قول:  ہر وضو کے وقت میں اس شخص پر کپڑا وغیرہ تبدیل کرنا لازم نہیں ، یہ حنابلہ کا مذہب ہے اور حنفیہ اور مالکیہ کا ایک قولِ ظاہر ہے۔

دوسرا قول:  ہروقت کپڑا وغیرہ تبدیل کرنا واجب ہے ، یہ شوافع کامذہب ہے اور راجح قول پہلا قول ہے کیونکہ جس شخص کو کوئی دائمی مرض (سلس البول وغیرہ ) لاحق ہو تو ا س کے لئے ہر وضو کے وقت لفافہ یا کپڑا وغیرہ تبدیل کرنا لازم نہیں کیونکہ نبی علیہ السلام نے مستحاضہ کو اس کا حکم نہیں دیا کیونکہ اس صور ت میں مشقت بھی ہے اور جرح بھی ہے ۔ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ ؒ نے اسی قول کو أقوی قرار دیا ہے کیونکہ کپڑوں کا ہر وقت دھونا اور خشک کرنایا کوئی اور پاک کپڑا تبدیل کرنا اس عمل میں بہت زیادہ مشقت ہے برخلاف وضو کے ۔ کیونکہ جب نبی کریمنے مستحاضہ کو ہر نماز کے لئے وضوکا حکم دیا تو خون کے دھونے یا شرمگاہ کے دھونے کا حکم نہیں دیا۔ واللہ أعلم بالصواب۔

آپکا بھائی

أ.د خالد المصلح

16/12/1424هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127964 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62825 )
8. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59639 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55763 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55216 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52189 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50136 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45129 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف