×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / کیا بیوی کی تنخواہ شوہر کے لۓ جائز ہے

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

میری بیوی ملازمہ ہے کیا میں اس کے مال میں سے کچھ لے سکتاہوں ؟ مرتب الزوجة هل هو للزوج

المشاهدات:2043

میری بیوی ملازمہ ہے کیا میں اس کے مال میں سے کچھ لے سکتاہوں ؟

مرتب الزوجة هل هو للزوج

الجواب

حامداََ ومصلیاََ۔۔۔

امابعد۔۔۔

عورت جو مال اپنی محنت سے کماتی ہے وہ اسی کا ہوتا ہے اس کے شوہر کا اس میں کوئی حصہ نہیں ہوتا مگر وہ جو عورت اس کو اپنی خوشی سے دے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشا د ہے :(ترجمہ) ’’ اور ایک دوسرے کے مال کے باطل طریقے سے نہ کھاؤ‘‘۔

اور صحیح مسلم میں حضرت جابرؓ سے مرفوع روایت نقل ہے کہ :’’کس چیز کی وجہ سے تم میں سے کوئی اپنے بھائی کا مال بغیر حق کے لے گا؟‘‘

اور اس کی بہت سے دلائل ہیں ۔ ہاں اگر تمہارے درمیان یہ طے ہوچکا ہے کہ آپ ان کو اجازت دیں گے کام کی اور وہ اس کے عوض آپ کو کچھ دیں گی تو پھر ٹھیک ہے اور اپنوں کے عقدِ نکاح میں کام کی کوئی شرط نہ لگائی ہو تو پھر جائز ہے بغیر کسی کراہت کے ۔

آپ کا بھائی

خالد المصلح

14/03/1425


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127992 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62851 )
8. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59704 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55775 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55219 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52228 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50157 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45140 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف