جو یہ دعوی کرتے ہیں کہ’’ نفخ فیہ من روحہ‘‘ سے مراد یہ ہے کہ ’’روح ‘‘اللہ کی ذات اور صفات میں سے ان کے بارے میں کیا حکم ہے اور اس لئے پھر یہ ممکن ہی نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کو عذاب دے اور کہا عذاب قبر صرف روح کے لئے ہے یا بدن کے لئے یاپھر دونوں کے لئے ثابت ہے ؟ مذکورہ مسئلے میں علماء کے اقوال اور محققین کی ترجیح کیا ہے ؟نیز اس بات کی بھی وضاحت ہوجائے کہ موت کے وقت روح نہیں مرتی بلکہ وہ صرف جسم سے جدا ہوکر برزخ کی زندگی میں چلی جاتی ہے وہاں پر یا تو اس کو عذاب میں رکھا جاتاہے یا پھر نعمتوں میں ، پھر اس وقت روح کا کیا حال ہوگا جب تمام خلائق کو مار دیا جائے گا اور صرف اللہ کی ذات باقی رہے گی تو اللہ پاک پوچھے گا آج کس کی بادشاہت ہے ، پس کوئی جواب نہیں دے گا تو اللہ تعالیٰ خودجواب دے گا کہ آج بادشاہت صرف ایک اکیلے تنہا اللہ کے لئے ہے
هل الروح من ذات الله