میرے اور میرے سسرال والوں کے درمیان کچھ ناساز حالات واقع ہوئے، انہوں نے میرے ساتھ زیادتی کی تو میں نے اپنی بیوی کو حرام کی قسم دیتے ہوئے کہہ دیا کہ اگر وہ اپنے والد کے گھر گئی تو اسے طلاق ہے، کچھ دنوں بعد حالات سازگار ہوئے انہوں نے میرے سے معافی مانگی اور اب میں نے سوچا کہ اس طرح سے بیوی کو اس کے والدین سے ملاقات کرنے سے روکنا مناسب نہیں تو میں نے اپنے قول سے رجوع کر لیا۔ تو اب میرا سؤال یہ ہے کیا میری بیوی کو اپنے والدین کے گھر جانے سے طلاق ہو جائے گی؟ اور لفظ حرام کی قسم کا کیا حکم ہے؟ اللہ آپ کو برکت سے نوازے اور مزید نور عطا کرے
هدد زوجته بالطلاق