اگر خوبصورتی کے لئے انگلش ہیٹ پہنی جائے اور کفار کی ساتھ مشابہت کی نیت نہ ہو تو اس کے پہننے کا کیا حکم ہے؟
حكم لبس القبعة {البرنيطة}
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
اگر خوبصورتی کے لئے انگلش ہیٹ پہنی جائے اور کفار کی ساتھ مشابہت کی نیت نہ ہو تو اس کے پہننے کا کیا حکم ہے؟
حكم لبس القبعة {البرنيطة}
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:
اگر یہ ہیٹ صرف کافر ہی پہنتے ہیں تو پھر اس کا پہننا جائز نہیں ہے اس لئے کہ اسطرح پہننے میں ان کے ساتھ ایک گونا مشابہت ہے اور اس لئے کہ اس کی حرمت کے بارے میں نصوص بھی وارد ہوئی ہیں اور اہل علم کا بھی اس کی حرمت پر اجماع ہے، اور اس میں کوئی فرق نہیں کہ آپ کفار کی مشابہت کا ارادہ کریں یا نہ کریں بس اصل بات یہی ہے کہ کفار کی مشابہت اختیار کرنے سے روکا گیا ہے یہی اصل وجہ ہے اگرچہ اس کا ارادہ نہ بھی ہو۔
اور اگر یہ ہیٹ مسلمان اور کافر دونوں پہنتے ہوں تو اس صورت میں اگر یہ صرف فاسق و فاجر لوگوں کا لباس ہو تو پھر بھی آپ یہ نہ پہنیں کیونکہ مسلمان کو ہر اس شخص کی مشابہت اختیار کرنے سے روکا گیا ہے جس کی حالت ناقص ہو ، اور آپﷺکا ارشاد گرامی بھی ہے: ’’ہمارے لئے بری مثال نہیں ہے‘‘ [رواہ الشیخان]، اسی طرح کی اور بھی بیشتر مثالیں ہیں جن میں ایسے لوگوں کی مشابہت اختیار کرنے سے روکا گیا ہے جن کی حالت ناقص ہو ۔
اور اگر یہ عام مسلمان پہنتے ہوں اور صرف فاسق وفاجر لوگوں کے ساتھ خاص نہ ہو تو اس صورت میں اس کے پہننے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔