دورِ حاضر میں غلاموں کی تجارت کا کیا حکم ہے؟ کیا خریدی ہوئی باندی جماع اور خلوت کے اعتبار سے مِلکِ یمین کے حکم میں ہے؟ یہ بات پیشِ نظر رہے کہ بعض ملکوں میں غلاموں کی تجارت کا بہت بڑا رواج ہے جو یا تو اغوا کے سبب ہوتی ہے یا جنگ کے سبب؟
حكم تجارة الرقيق في العالم اليوم