حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
مساج کی دو قسمیں ہیں:
پہلی قسم: وہ ہے جس کو ڈاکٹر مریض کے لئے پٹھوں میں کمزوری یا دوسرے اغراض کے طور پر تجویز کرتا ہے ، مساج کی یہ قسم جائز ہے ، اس لئے کہ یہ بھی ان دواؤں میں شامل ہے جن میں اصل کے اعتبار سے اباحت کا حکم ہے، لیکن ضرورت کے علاوہ ستر کو دیکھنے اور چھونے سے حفاظت کرنا واجب ہے، اور ضرورت کے بقدر کم سے کم درجہ میں ستر کو دیکھنا یا چھونا واجب ہے ، اور ستر کی حفاظت میں اللہ تعالیٰ کے امر کا وجوب ضروری ہے: ﴿ایمان والے مردوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی نگاہیں جھکائے رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں﴾ [النور:۳۰] اسی طرح ایمان والی عورتوں کے متعلق ارشاد فرمایا: "اور ایمان والی عورتوں سے بھی کہہ دو کہ وہ اپنی نگاہیں جھکائے رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں" [النور: ۳۱] اسی طرح اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں کی صفت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: ﴿اور وہ لوگ جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں سوائے اپنی بیویوں اور ان کنیزوں کے جو ان کی ملکیت میں آچکی ہیں کیونکہ ایسے لوگ قابل ملامت نہیں ہیں﴾ [المومنون: ۵-۶] اور امام احمد اور امام ترمذی وغیرہ رحمہم اللہ نے جید سند کے ساتھ بہز بن حکیم ، ان کے باپ اور ان کے جد کے طریق سے آپ ﷺکی یہ حدیث روایت کی ہے کہ آپ ﷺسے جب ستر کے بارے میں پوچھا گیا تو ارشاد فرمایا: ’’اپنی بیوی اور اپنی کنیز کے علاوہ اپنے ستر کی حفاظت کرو‘‘ اس کے بعد پوچھنے والے آدمی نے سوال کیا: اگر ایک مرد دوسرے مرد کے ساتھ ہو تب بھی؟ آپﷺنے جواب میں ارشاد فرمایا: ’’اگر تم یہ کرسکتے ہو کہ تمہارے ستر کو کوئی بھی نہ دیکھے تو کر جاؤ‘‘، امام بخاری نے اس حدیث کے بعض حصہ کو معلقا روایت کیا ہے۔
آپ ﷺنے ایک مرد کو اس بات سے روکا ہے کہ وہ دوسرے مرد کے ستر کو دیکھے ، اور اسی طرح عورت کو بھی منع کیا ہے کہ وہ دوسری عورت کے ستر کے دیکھے ، جیسا کہ آپﷺکا ارشاد گرامی ہے: ’’ایک عورت دوسری عورت کے ساتھ ایک کپڑے میں خلوت نہ کرے‘‘، یہ حدیث عورت کے بدن کے کسی بھی حصہ کو چھونے کی حرمت پر دلالت کرتی ہے۔
دوسری قسم: مساج کی وہ ہے جو بعض لوگ یا تو چستی کے لئے کرتے ہیں یا ویسے ہی بغیر کسی ضرورت کے لطف اندوزی کے لئے ، اب اگر اس قسم کے مساج میں ستر نہ کھولی جائے اور یہ شہوت انگیز نہ ہو تو اس صورت میں مساج جائز ہے اور اس پر اجرت لینا بھی جائز ہے، لیکن یہاں میں یہ مشورہ دینا پسند کروں گا کہ ہاتھوں کے بجائے الیکٹرونیکل آلات سے مساج کیا جائے تو زیادہ بہتر ہے اس لئے کہ یہ ستر کھلنے اور چھونے وغیرہ جیسے شبہات سے دور ہے اور اس میں شہوت انگیزی بھی نہیں ہوتی ۔ واللہ أعلم
آپ کا بھائی/
خالد المصلح
07/09/1424هـ