السلام عليكم ورحمة الله وبركاته مردار کے بالوں کے طاہر یا پاک ہونے کی کے دلیل ہے ؟
شعر الميتة.
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته مردار کے بالوں کے طاہر یا پاک ہونے کی کے دلیل ہے ؟
شعر الميتة.
الجواب
حامدا و مصلیا
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
أما بعد
چیزوں میں اصل ا ن کا طاہر و پاک ہونا ہے اور ان کی ناپاکی یا نجس ہونے پر کوئی دلیل نہیں ہوتی ، جہاں تک بات ہے اس آیت کی جس میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : (ترجمہ) ’’ تم پر مردار حرام قرار دیا گیا ہے ‘‘(سورۂ مائدہ :۳
امام ابن تیمیہ ؒ فتاوی کبریٰ میں (۲۶۶/۱) میں فرماتے ہیں کہ اس آیت کے تحت بال اور جو ان کے مشابہ ہے وہ داخل نہیں ہوتے کیونکہ مردار یا مردہ زندہ کی ضد ہے اور زندگی کی دو قسمیں ہیں : (۱) حیوانات کی زندگی (۲) اور نباتات کی زندگی۔
امام ابن تیمیہؒ نے بالوں کو حیاتِ نباتا ت کے تحت ذکر فرمایا ہے کہ یہ نباتات کی طرح غذ ا حاصل کرتے ہیں اور ان کی طرح پھلتے پھولتے اور پرورش پاتے ہیں مگر بے حس ہوتے ہیں اور نہ ہی کسی کے ارادہ سے حرکت کرتے ہیں ۔ اور حیوانات کی زندگی کی طرح وہ حلال نہیں کہ حیوانات کے مرنے کی طرح ان کے بال بھی مرجائیں یا ان کے الگ ہونے سے موت واقع ہوجائے اور ان کے نجس ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے والله أعلم۔
آپکا بھائی
أد. خالد المصلح
28 /3 /1425هـ