متفق علیہ نواقضِ وضو اور روزہ کون کون سے ہیں ؟
نواقض الوضوء والصوم المتفق عليها
متفق علیہ نواقضِ وضو اور روزہ کون کون سے ہیں ؟
نواقض الوضوء والصوم المتفق عليها
الجواب
حامداََ ومصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
جہاں تک نواقضِ وضو کا بیان ہے تو وہ حدیثِ ابی ہریرہ ؓ سے واضح ہوتے ہیں کہ اللہ کے رسولﷺنے تفسیر بیان کرتے ہوئے نواقضِ وضو بیان فرمائے : مقعد سے ہوا کا خارج ہونا یا گوز مارنا ۔ یہ دونوں انسان سے خارج ہونے والی ہوا کی شکلیں ہیں جس میں ہوا کا آواز کے ساتھ خارج ہونا یا بلا آواز خارج ہونا شامل ہے ۔ یہ ایک نمونہ ہے ان چیزوں کا جن سے وضو ٹوٹتاہے اور اسی طرح پیشاب پاخانہ کا خارج ہونا۔ یہ نواقض وضو متفق علیہ ہیں تمام علماء کے نزدیک۔ اور بعض ایسی چیزیں ہیں جن میں علماء کا اختلا ف ہے ، جیسا کہ اونٹ کا گوشت کھانا ، اور جیسے موزوں پر مسح کی مدت کا ختم ہوجانا ، اور عورت کو چھونا، اور آلۂ تناسل کو چھونا اور اسی طرح کے دوسرے مسائل شامل ہیں۔
اور جہاں تک نواقضِ صوم یعنی روزہ توڑنے والی چیزوں کی بات ہے تو وہ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ارشاد فرمائی ہیں :(ترجمہ) اب تم ان کے (اپنی عورتوں )پاس جاسکتے ہو اور چاہواس چیز کو جس کو اللہ نے تمہارے لئے حلال کیاہے اور کھاؤ اور پیو یہاں تک کہ سفیددھاگہ کالے دھاگے سے متمیز ہوجائے
اس میں اللہ تعالیٰ نے تین چیزیں بیان فرمائی ہیں جن سے روزہ دار کا رکنا اور بچنا ضروری ہے جن میں عورتوں سے جماع کرنا اور کھانا پینا شامل ہیں اور یہ تین چیزیں اہل علم کے ہاں متفق علیہ ہیں اور یہی تین چیزیں ہیں جن کو صحیحین میں وارد حدیثِ ابی ہریرہؓ ضامن بنتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حدیثِ قدسی میں ارشاد فرمایا: ’’کہ بندہ اپنے کھانے ، اپنے پینے اور اپنی شہوت کو میرے لئے چھوڑتا ہے ‘‘ صحیح بخاری ۱۸۹۴ و صحیح مسلم۲۷۶۳