حیض کی مدت میں آنے والی پیلاہٹ یا گدلے پن کا کیا حکم ہے ؟
ما هو حكم الصفرة والكدرة في زمن الحيض؟
حیض کی مدت میں آنے والی پیلاہٹ یا گدلے پن کا کیا حکم ہے ؟
ما هو حكم الصفرة والكدرة في زمن الحيض؟
الجواب
حامداََ ومصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اس مسئلے میں علمائے کرام کے مختلف اقوال ہیں ۔ واللہ أعلم بہتر قول تو یہی ظاہر ہوتا ہے کہ پیلاہٹ اور گدلا پن مطلقاََ حیض نہیں ہیں ۔ جیسا کہ بخاری شریف میں ام عطیہ ؓ کی حدےٖث وارد ہے جس میں وہ فرماتی ہیں کہ:’’ہم پیلاہٹ اور گدلے پن کو کچھ بھی شمار نہیں کرتی تھیں‘‘۔(1) صحيح البخاري : 326
اور ایک دوسری روایت جو ابوداؤد شریف میں منقول ہے اس میں تھوڑی سی زیادتی ہے جس میں وہ فرماتی ہیں کہ :’’ہم طہر کے بعد پیلاہٹ اور گدلے پن کو کچھ بھی شمار نہیں کرتی تھیں ‘‘۔ سنن أبي داود: 307 اور یہ زیادتی بعض اہل علم کے ہاں مقامِ تنقید ہے ۔
جبکہ صحیح قول یہی ہے کہ پیلاہٹ اور گدلا پن حیض نہیں ہے کیونکہ یہ اس گندگی میں شامل نہیں ہے جس کے بارے میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: (ترجمہ) ’’ یہ لوگ تم سے حیض کے بارے میں پوچھتے ہیں تم کہہ دو کہ وہ گندگی ہے پس تم [البقرة:222]عورتوں سے حیض کے وقت علیحدگی اختیار کرو‘‘۔