وضو کی چمک کو ہم کس طرح طویل کر سکتے ہیں ؟
كيف نطيل الغرة في الوضوء؟
وضو کی چمک کو ہم کس طرح طویل کر سکتے ہیں ؟
كيف نطيل الغرة في الوضوء؟
الجواب
حامدا و مصلیا۔۔۔۔۔
اما بعد۔۔۔۔۔
چمک اعضا ء کے اعتبار سے تو محدود ہے مگر واللہ أعلم اس کی دوسری صورت یہ بنتی ہے کہ وضو پر دوام رکھا جائے کیونکہ اگر وضو مستقل باقی رہے گا تو گویا کہ اس نے وضو کو بھی لمبا کیا وضو کی کثرت اور دوام سے ۔پس جب بھی اسے حدث لاحق ہو تو وضو کرلے کیونکہ چہرہ کی حد تو متعین ہے کہ وہ پیشانی سے لے کر تھوڑی کے نیچے تک ہے ۔اور اس سے نیچے گردن تک آنا ممکن نہیں ہے کیونکہ علماء نے گردن کے اگلے حصہ کا دھونا یا مسح کرنا بدعت فرمایا ہے اور یہ اللہ کے نبی ﷺکے فعل میں سے نہیں ہے ۔پس اطالتِ غرہ یعنی چمک کی مدت طویل کرنے سے مقصود وضو کی پابندی کرنا ہے ، یہی بات مجھے ظاہری طور پر معلوم ہوتی ہے باقی واللہ أعلم۔
اور جہاں تک چمک میں زیادتی جوحضرت ابوہریرہؓ سے منقول ہے تو وہ ان کا اپنا اجتہاد ہے ۔ اکثر صحابہ نے اس سے اختلاف کیا ہے کیونکہ سب سے بہترین طریقہ اور سنت نبی کریم ﷺکی سنت ہے ۔حدیثِ ابی ہریرہؓ کے مطابق اللہ کے نبی ﷺجب وضوفرماتے تو ہاتھوں کو دھوتے وقت بازو تک دھوتے یعنی بازو بھی شروع کردیتے اور اسی طرح پاؤ ں دھوتے وقت پنڈلیاں بھی دھونا شروع کردیتے یعنی ٹخنوں سے تجاوز فرماکر پنڈلی تک آجاتے لیکن اس سے زیادہ اوپر نہ آتے تھے ۔