زواج مسيار کا کیا حکم ہے؟
زواج المسيار
زواج مسيار کا کیا حکم ہے؟
زواج المسيار
الجواب
حامداََ ومصلیاََ۔۔۔
امابعد۔۔۔
وہ شادی جس کوزواج مسيار کہتے ہیں حقیقتاََ شادی ہی ہے اور اس میں وہ ساری شرائط مکمل ہیں جن سے جمہور علماء کے نزدیک نکاح درست ہو جاتاہے، جس میں ولی کی شرط ، زوجین کی باہمی رضامندی ، عاد ل گواہوں کا ہونا ، اور زوجین کی ایک دوسرے کی تعیین ہے۔
لیکن تین وجوہات کی بناء پرزواج مسيارمیں اشکال پیدا ہوتا ہے
پہلی وجہ: بیوی کا اپنے واجب حقِ نفقہ کو ساقط کرنا ہے ۔
دوسری وجہ: نکاح کا اعلان نہ کرنا ، کبھی کبھی نکاح کو چھپانے پر تلقین کرتے ہیں یا دونوں اسی پر متفق ہوجاتے ہیں ۔
تیسری وجہ: نکاح کے اکثر مقاصد کا فوت ہوجانا اور بعض اجتماعی مسائل کا فوت ہوجانا، نتیجہ کو دیکھتے ہوئے اس قسم کی شادی معاشرے میں انتشار کے سوا کچھ بھی نہیں ۔
ان وجوہات کی وجہ سے علماء کا زواج مسيار کے بارے میں تین اقوال ہیں
پہلا قول: یہ ہے کہ زواج مسيار جائز ہے مگر کراہت کے ساتھ کیونکہ اس میں چھپانا ہے اور اکثر اہلِ علم کی یہی رائے ہے ۔
دوسرا قول: یہ ہے کہ زواج مسيار جائز نہیں ہے اور یہ قول بھی اہلِ علم کی ایک جماعت کا ہے ۔
تیسرا قول: یہ ہے کہ اس کے حکم میں توقف اختیار کیا جائے کیونکہ اس میں حلت و حرمت دونوں کے اسباب کے پائے جاتے ہیں ۔
میرے نزدیک ان اقوال میں سے راجح یہ ہے کہ زواج مسیار جائز ہے کراھت کے ساتھ،اصل کو دیکھتے ہوئے کیونکہ منع اور حرمت کے جو اقوال ہے اس سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔جہاں تک اس کے نقصانات ہیں وہ اس کے مصالح کے بالمقابل یعنی برابر ہیں۔ واللہ اعلم