×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / مشت زنی کا حکم

مشاركة هذه الفقرة Facebook Twitter AddThis

بعض علماء روزے کی حالت میں مشت زنی کرنے پر روزہ توڑنے کا حکم لگاتے ہیں اور ایک حدیث کو دلیل کے طور پر پیش کرتے ہیں کہ ’’اس نے میرے لئے اپنی شہوت کو چھوڑا‘‘۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے تو ساری شہوات کو حرام نہیں کیا جیسا کہ شیخ البانیؒ نے فرمایا ورنہ تو ہمیں پھر خوشبو سونگھنے اور بیوی کو بوسہ دینے اور اس کے ساتھ مباشرت کرے بغیر منی خارج ہوئے ان شہوات پر روزہ توڑنے کا حکم لگاتا ہوگا اور اللہ تعالیٰ نے تو محدود شہوات روزہ دار پر حرام کی ہیں اور مجھے نہیں لگتا کہ مشت زنی ان محدود شہوات میں سے ہے ۔ فرض کریں اگر اس کو ہم حرام بھی مان لیں تو ہر حرام چیز سے تو روزہ نہیں ٹوٹتا ۔ ازراہ کرم آپ بتائیں کہ علماء کس چیز کو دلیل پکڑتے ہیں کہ مشت زنی سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ اللہ آپ کا بھلا کرے جو لوگ مشت زنی کو حرام سمجھتے ہیں و ہ اس آیت کو دلیل کے طور پر پیش کرتے ہیں (ترجمہ) ’’ اور وہ اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں مگر اپنی بیوی کے ساتھ‘‘۔ وہ کہتے ہیں کہ اللہ پاک نے بیوی اور لونڈی کے علاوہ ہر چیز کی نفی کردی اور اس سے وہ ثابت کرتے ہیں کہ ان دونوں کے علاوہ کسی بھی چیز سے لطف اٹھانا یہاں تک کہ اپنی ذات سے بھی حرام ہے ۔ لیکن شیطان ایک عجیب بات میرے دل میں ڈال دی ہے جس سے ان کے استدلا ل کو باطل کررہا ہے لیکن میں ا سکے جواز کو نہیں طلب کررہا۔ کیونکہ وہ علماء ہیں اور ان کے سامنے میں ایک جاہل عامی بندہ ہوں ، اچھا تو یہ ہے کہ وہ حفط الفرج کے مسئلہ میں عود کریں کہ اس کی حفاظت تو یہ ہے کہ وہ اس کو لمس بھی نہ کرے اور دیکھے بھی نہ سوائے بیوی اور لونڈی کے ۔ اگر کوئی یہ کہے کہ پھر تو دیکھنا بھی فرج کو حرام ہے جو پہلے گزرا ہے اس پر قیاس کرتے ہوئے جس کو اب ہم نے جائز قراردیا ہے کیونکہ اس میں کوئی نص قطعی نہیں ہے جو اس کو حرام کرے تو اب یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ استمناء میں بھی کوئی نص قطعی نہیں ہے جواس کو جائزقرار دے ۔ اور بعض صحابہ نے اس کی اجازت بھی دی ہے باقی اللہ بہتر جانتا ہے ۔ آیت جس چیز کو بیان کررہی ہے وہ دو شخصوں کے درمیان جنسی تعلق ہے اور وہ صرف اس کو منع کرسکتا ہے مگر بیوی اور لونڈی کو نہیں کرسکتا۔ پس اگر کوئی بندہ اپنی ذات سے شہوت پوری کرتا ہے تو مجھے اس میں کوئی حرج نظر نہیں آتا۔ یہ وہ خیالات ہیں جو شیطان نے ذہن میں ڈالے ہیں ، میں نے آپ کے سامنے اپنی بات پیش کردی ہوسکے تو آپ ہمارے لئے حق کو واضح کردیں اور ہمیں سیدھی راہ دکھادیں ! اللہ آ پ کو جزائے خیر دے حكم الاستمناء

تاريخ النشر:الاثنين 16 محرم 1438 هـ - الاثنين 17 أكتوبر 2016 م | المشاهدات:4582
- Aa +

بعض علماء روزے کی حالت میں مشت زنی کرنے پر روزہ توڑنے کا حکم لگاتے ہیں اور ایک حدیث کو دلیل کے طور پر پیش کرتے ہیں کہ ’’اس نے میرے لئے اپنی شہوت کو چھوڑا‘‘۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے تو ساری شہوات کو حرام نہیں کیا جیسا کہ شیخ البانیؒ نے فرمایا ورنہ تو ہمیں پھر خوشبو سونگھنے اور بیوی کو بوسہ دینے اور اس کے ساتھ مباشرت کرے بغیر منی خارج ہوئے ان شہوات پر روزہ توڑنے کا حکم لگاتا ہوگا اور اللہ تعالیٰ نے تو محدود شہوات روزہ دار پر حرام کی ہیں اور مجھے نہیں لگتا کہ مشت زنی ان محدود شہوات میں سے ہے ۔ فرض کریں اگر اس کو ہم حرام بھی مان لیں تو ہر حرام چیز سے تو روزہ نہیں ٹوٹتا ۔ ازراہِ کرم آپ بتائیں کہ علماء کس چیز کو دلیل پکڑتے ہیں کہ مشت زنی سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ اللہ آپ کا بھلا کرے جو لوگ مشت زنی کو حرام سمجھتے ہیں و ہ اس آیت کو دلیل کے طور پر پیش کرتے ہیں (ترجمہ) ’’ اور وہ اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں مگر اپنی بیوی کے ساتھ‘‘۔ وہ کہتے ہیں کہ اللہ پاک نے بیوی اور لونڈی کے علاوہ ہر چیز کی نفی کردی اور اس سے وہ ثابت کرتے ہیں کہ ان دونوں کے علاوہ کسی بھی چیز سے لطف اٹھانا یہاں تک کہ اپنی ذات سے بھی حرام ہے ۔ لیکن شیطان ایک عجیب بات میرے دل میں ڈال دی ہے جس سے ان کے استدلا ل کو باطل کررہا ہے لیکن میں ا سکے جواز کو نہیں طلب کررہا۔ کیونکہ وہ علماء ہیں اور ان کے سامنے میں ایک جاہل عامی بندہ ہوں ، اچھا تو یہ ہے کہ وہ حفط الفرج کے مسئلہ میں عود کریں کہ اس کی حفاظت تو یہ ہے کہ وہ اس کو لمس بھی نہ کرے اور دیکھے بھی نہ سوائے بیوی اور لونڈی کے ۔ اگر کوئی یہ کہے کہ پھر تو دیکھنا بھی فرج کو حرام ہے جو پہلے گزرا ہے اس پر قیاس کرتے ہوئے جس کو اب ہم نے جائز قراردیا ہے کیونکہ اس میں کوئی نص قطعی نہیں ہے جو اس کو حرام کرے تو اب یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ استمناء میں بھی کوئی نص قطعی نہیں ہے جواس کو جائزقرار دے ۔ اور بعض صحابہ نے اس کی اجازت بھی دی ہے باقی اللہ بہتر جانتا ہے ۔ آیت جس چیز کو بیان کررہی ہے وہ دو شخصوں کے درمیان جنسی تعلق ہے اور وہ صرف اس کو منع کرسکتا ہے مگر بیوی اور لونڈی کو نہیں کرسکتا۔ پس اگر کوئی بندہ اپنی ذات سے شہوت پوری کرتا ہے تو مجھے اس میں کوئی حرج نظر نہیں آتا۔ یہ وہ خیالات ہیں جو شیطان نے ذہن میں ڈالے ہیں ، میں نے آپ کے سامنے اپنی بات پیش کردی ہوسکے تو آپ ہمارے لئے حق کو واضح کردیں اور ہمیں سیدھی راہ دکھادیں ! اللہ آ پ کو جزائے خیر دے

حكم الاستمناء

الجواب

حامداََ ومصلیاََ۔۔۔

امابعد۔۔۔

ابوہریرہؓ کی جو حدیث آپ نے پیش کی ہے قائلین تطفیرصوم بالاستمناء کی عمدہ دلیل ہے اور یہ قول اکثر علماء فقہاء اور محدثین کا بھی ہے ۔ پس آپ نے جو اعتراض ذکر کیاہے کہ شہوت اپنے اندر ایک وسیع مفہوم رکھتاہے اور اس میں تحدید لازمی ہے اور ہمارے پاس جماع کے علاوہ کوئی اور نص بھی وارد نہیں ہے ، اس کے علاوہ جو کچھ لکھا ہے اس کے لئے دلیل کی ضرورت ہے ۔ اس کا جواب یہ ہے کہ اس سے مراد شہوت ہے اور جو اس کے ساتھ متصل چیزیں ہیں جن کی وجہ سے روزہ دار کو ان سے بھی منع کیا جاتا ہے ۔ اور اس میں خوشبو کا سونگھنا داخل نہیں ہے اور اس سے کوئی منع نہیں ہے اور استمناء کا شہوت کے اندر داخل ہونا ہے تو یہ تب ظاہر ہو اجب ہمیں پتہ چلا کہ جماع سے مقصود شہوت ہے اور شریعت نے تو وہ مجامع جو مجر د ایلاج کرے اور انزال نہ کرے روزہ توڑنے کا حکم لگایا ہے اور جب اس نے قضائے شہوت کرلی ہے چاہے وہ مباشرت سے ہو یا استمناء بالید سے تو أولیٰ یہ ہے کہ اس پر تفطیر کا حکم لگایا جائے ۔ لیکن یہ اس کے لئے ہے جو آپکے قول کو سمجھے جو حضرت عمر ؓ سے ارشاد فرمایا تھا جب انہوں نے روزہ دار کے بوسہ کے بارے میں پوچھا تھا تو آپنے ارشاد فرمایا :’’ آپ کی کیا رائے ہے کہ آپ روزے سے ہو او رپانی سے کلی کرو؟‘‘ تو عمر ؓ نے عرض کیا کہ کوئی بات نہیں تو آپنے ارشاد فرمایا کہ ہاں لے سکتا ہے‘‘۔ تو پھر یہ کون سی فقہ ہے جو صرف تقبیل اور انزال منی بالاستمناء کو برا بر کرے اور یہ روزہ دار کو کوئی نقصان بھی نہ دے ؟ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ مشت زنی کرنے والے نے تو اس شخص سے زیادہ لطف اٹھایا جو بغیر انزال کے ایلاج کرے ؟اور یہی تو قضائے شہوت کا مقصدہے ۔

اگر ہم صرف جماع سے روزہ توڑنے کے حکم پر اکتفاء کریں تو پھر تو لواطت سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتااور اس میں کوئی نقص بھی وارد نہیں ہے۔ اور یہ قول قرآن وحدیث سے بہت دور ہے ، اور حنفیہ ، حنابلہ اور شوافع کے بعض علما ء نے استمناء کو حرام قراردیا ہے ۔ اور اکثر علماء کے نزدیک مکروہ ہے حرام نہیں ہے ۔ اور اکثر اس کی اجازت بہت سی مصلحتوں کی بناء پر نہیں دیتے، اور صحابہ اور تابعین کی ایک جماعت سے منقول ہے کہ انہوں نے ضرورت کی وجہ سے اس کی اجازت دی ہے ۔ جیسے زنا میں پڑنے کی وجہ سے یا بیماری کی وجہ سے اور جیسے اگر اس کو حاجت ہو اپنی شہوت پوری کرنے کی اور کوئی دوسرا راستہ بھی نہ ہو تو تسکین کے لئے کرے ۔اور صاحبِ اضواء البیان نے اس پر روشنی ڈالی ہے اپنی تفسیر میں سورۂ مؤمنون میں وہ فرماتے ہیں اس آیت کے ضمن میں (ترجمہ) ’’جو اس کے علاوہ راستہ تلاش کرتے ہیں وہ حد سے گزرنے والے ہیں ‘‘۔اور اسی آیت سے استمناء کو ثابت کیا ہے اور فرمایاکہ اس آیت میں عموم ہے ا س میں کوئی شک نہیں ۔

اور آ پ کے سوا ل میں جو میرے سامنے ظاہر ہو اہے وہ بات بھی قوی ہے کیونکہ آیت میں جو چیز ظاہر ہوئی ہے وہ اس کی مثال نہیں ہے تبھی تو علماء سلف نے اس کو دلیل نہیں بنایا جو اس کو جائز قرار دیتے ہیں ۔ باقی اللہ بہتر جانتا ہے ۔


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130349 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64745 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64683 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56849 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55846 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54738 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات51972 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46290 )

مواد مقترحة

1105. Dire
1132. Dire:
2699. MasterCard
2756. Bulu Bangkai
3115. ZAKAT UTANG
3329. Aurat Wanita
3360. Edit foto
3381. Hukum Pijat
4102. هام
4106. شك
4112. صلاة
4113. فتوى
4115. ..
4123. مناسك
4129. البيع
4145. الصيام
4150. الصيام
4151. الطلاق
4237. توحید
4238. توحید
4278. خمس
4279. نمار
4281. Internet
4282. good deed
4325. جنیان
4335. زکات
4342. گناه
4345. Facesitting
4350. نيه
4354. qodYbxgt
4355. vN26j0Fc
4356. FM7iEqzm
4357. LmIMY3mq
4358. OFo58ypb
4359. 2ZVovpdo
4360. RgfNjume
4361. HKxH5d7a
4362. zGqETNzy
4363. nPf8aVTm
4375. set|set&set
4378. set|set&set
4381. set|set&set
4388. set|set&set
4393. set|set&set
4398. set|set&set
4403. set|set&set
4407. set|set&set
4417. set|set&set
4426. set|set&set
4435. 1
4436. '"()
4437. 1
4438. '"()
4439. 1
4440. '"()
4441. 1
4442. '"()
4443. 1
4444. '"()
4445. 1
4446. '"()
4447. 1
4448. '"()
4449. 1
4450. '"()
4451. 1
4452. '"()
4453. 1
4454. '"()
4465. )
4466. !(()&&!|*|*|
4468. )
4469. !(()&&!|*|*|
4472. )
4473. !(()&&!|*|*|
4475. )
4476. !(()&&!|*|*|
4479. )
4480. !(()&&!|*|*|
4482. )
4484. !(()&&!|*|*|
4486. )
4488. !(()&&!|*|*|
4490. )
4491. !(()&&!|*|*|
4494. )
4495. !(()&&!|*|*|
4497. )
4499. !(()&&!|*|*|
4625. '"
4626. '"
4627. '"
4628. '"
4629. '"
4630. '"
4631. '"
4632. '"
4633. '"
4634. '"
4637. Mr._9475
4640. Mr._9408
4643. Mr._9059
4646. Mr._9304
4649. Mr._9091
4652. Mr._9336
4655. Mr._9146
4658. Mr._9993
4661. Mr._9497
4664. Mr._9257
4665. 1'"
4666. @@68YkC
4667. JyI=
4669. 1'"
4670. @@9GTzF
4671. JyI=
4673. 1'"
4674. @@PbzTx
4675. JyI=
4677. 1'"
4678. @@fV7uq
4679. JyI=
4681. 1'"
4682. @@dTiw0
4683. JyI=
4685. 1'"
4686. @@BowAv
4687. JyI=
4689. 1'"
4690. @@CqQMr
4691. JyI=
4693. 1'"
4694. @@KafvQ
4695. JyI=
4697. 1'"
4698. @@UXxx1
4699. JyI=
4701. 1'"
4702. @@7c7Bx
4703. JyI=
4707. -1 OR 3*2
4711. -1 OR 3*2
4715. -1' OR 3*2
4719. -1' OR 3*2
4723. -1" OR 3*2
4734. -1 OR 3*2
4738. -1 OR 3*2
4742. -1' OR 3*2
4746. -1' OR 3*2
4750. -1" OR 3*2
4761. -1 OR 3*2
4765. -1 OR 3*2
4769. -1' OR 3*2
4773. -1' OR 3*2
4777. -1" OR 3*2
4788. -1 OR 3*2
4792. -1 OR 3*2
4796. -1' OR 3*2
4800. -1' OR 3*2
4804. -1" OR 3*2
4815. -1 OR 3*2
4819. -1 OR 3*2
4823. -1' OR 3*2
4827. -1' OR 3*2
4831. -1" OR 3*2
4843. -1 OR 3*2
4847. -1 OR 3*2
4853. -1' OR 3*2
4857. -1' OR 3*2
4861. -1" OR 3*2
4872. -1 OR 3*2
4876. -1 OR 3*2
4880. -1' OR 3*2
4884. -1' OR 3*2
4888. -1" OR 3*2
4899. -1 OR 3*2
4903. -1 OR 3*2
4907. -1' OR 3*2
4911. -1' OR 3*2
4915. -1" OR 3*2
4926. -1 OR 3*2
4930. -1 OR 3*2
4934. -1' OR 3*2
4938. -1' OR 3*2
4942. -1" OR 3*2
4953. -1 OR 3*2
4957. -1 OR 3*2
4961. -1' OR 3*2
4965. -1' OR 3*2
4969. -1" OR 3*2
4985. /etc/passwd
4991. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5015. /etc/passwd
5021. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5045. /etc/passwd
5051. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5075. /etc/passwd
5081. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5105. /etc/passwd
5111. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5135. /etc/passwd
5141. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5165. /etc/passwd
5171. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5195. /etc/passwd
5201. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5225. /etc/passwd
5231. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5255. /etc/passwd
5261. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5279. Ifrad hijad
5285. الزواج
5294. سؤلين
5295. حديث
5296. الصلاة
5307. ميراث
5309. مطاعم
5310. حكم
5311. الأجرة
5319. سؤلين
5335. سؤال
5345. حلم
5360. خاص
5361. حكم
5363. الطلاق
5364. الطلاق
5380. مال
5383. الشباب
5384. عمره
5402. الرياض
5403. الطلاق
5404. الغسل
5405. حكم

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف