حائضہ عورت کو دم کردہ پانی سے غسل خانہ میں غسل کرنے کا کیا حکم ہے ؟ اغتسال المرء ۃ الحائض بماء مقروء علیہ
حائضہ عورت کو دم کردہ پانی سے غسل خانہ میں غسل کرنے کا کیا حکم ہے ؟ اغتسال المرء ۃ الحائض بماء مقروء علیہ
الجواب
اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کا یہ جواب دیتے ہیں کہ عام پانی کے ساتھ حائضہ کا غسل کرنا یا دم کردہ پانی سے اس میں حرج نہیں ہے اور اس پانی کی کوئی خصوصیت نہیں ہے کہ اس کو عام استعال سے حرام قرار دے ، پس زم زم کا پانی اس قول کے مطابق مبارک ہے۔ زم زم کھانے سے کھا نا ہے اور بیماری کے لئے شفاء ہے، اور اس کے باوجو د علماء کے راجح قول کے مطابق غسل میں استعمال کرسکتے ہیں یہاں تک کہ بیت الخلاء میں بھی استعمال کیا جاسکتاہے ۔اس میں کوئی حرج نہیں ہے او راس صفت کے ساتھ بھی پانی کو استعمال سے منع کیا جاسکتا ہے اور وہ پانی جس کو دم کیا گیا ہو تو وہ اس وجہ سے مبارک بنے گا۔لیکن یہ خصوصیت بھی اس کو استعمال سے منع نہیں کرسکتا ، چاہے عورت حائضہ ہو یا بیت الخلاء میں استعمال کرے ۔ اور میرے پاس حدیث و قرآن سے کوئی دلیل نہیں ہے کہ جس میں دم کردہ پانی اور زم زم کے پانی کو اس طرح کے استعمال سے منع کیاگیاہو۔ ہاں صحابہ کے اقوال ہیں زم زم کے پانی سے غسل کے بارے میں لیکن کوئی مرفوع حدیث وارد نہیں ہے