حمام میں بیروالے پانی سے یا زم زم کے دم کردہ پانی سے نہانے کا کیا حکم ہے ؟
ما حكم الاغتسال في الحمام بماء السدر وماء زمزم المقروء عليه؟
حمام میں بیروالے پانی سے یا زم زم کے دم کردہ پانی سے نہانے کا کیا حکم ہے ؟
ما حكم الاغتسال في الحمام بماء السدر وماء زمزم المقروء عليه؟
الجواب
امابعد۔۔۔
اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ بہت سے لوگ بیروالے پانی سے یا زم زم کے دم کردہ پانی کو بیت الخلاء میں استعمال کرنے سے ڈرتے ہیں اور اس بات کی کوئی مستند دلیل نہیں ملتی نہ قرآ ن سے اور نہ حدیثِ رسولﷺسے ۔مگر یہ کہ یہ تعظیم ہے اس پانی کا جس پر کچھ پڑھ کر دم کیاہویا زم زم کے پانی کا۔اور ان کی تعظیم اچھی بات ہے ، لیکن میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ جائز نہیں ہے یا یہ مکروہ ہے اس قسم کے پانی کا استعمال کرنا بیت الخلاء میں جس کے بارے میں پوچھا گیاہے ۔ کیونکہ اس کے منع کی کوئی دلیل وارد نہیں ہے ۔اور اصل اس کی حلت ہے اگر اس میں حرج ہوتا یا اس سے کوئی اور چیز منع کرنے والی ہوتی تو آپﷺضرور بیان فرماتے ۔ اللہ تعالیٰ نے سورۂ انعام میں ارشاد فرمایا:(ترجمہ) ’’حالانکہ اس نے وہ چیزیں تمہیں تفصیل سے بتادی ہیں جو اس نے تمہارے لئے حرام قرار دی ہیں ، البتہ جن کے کھانے پر تم بالکل مجبور ہی ہوجاؤ‘‘(انعام:۱۱۶)
اللہ تعالیٰ نے اپنی ہر وہ چیز جو حرام قرار دی ہے، تفصیل کے ساتھ بیان فرمادی ہے ، اور اسی طرح آپﷺنے اپنی احادیث میں بھی وضاحت سے بیان فرمائی ہیں ۔ہاں اگر کچھ لوگ احتیاطاََاس میں ڈرتے ہیں تو یہ ان کا اپنا فعل ہے